اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے امورکشمیر و گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کسی جماعت کا نہیں، بلکہ یہ اجتماعی مسئلہ ہے، کشمیرکا مقدمہ درحقیقت آزادی پاکستان کا مقدمہ ہے، مختلف حکومتوں میں ترجیحات آگے پیچھے ہو سکتی ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اٹھا یا ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی ہے، یہ صرف مسلمانوں یا کشمیریوں کا ہی نہیں پوری انسانیت کا مسئلہ ہے لہذاٰ انسانیت کو اس پر رسپانس کرنے کی ضرورت ہے،اس رپورٹ سے نئی نسل کو مسئلہ کشمیر سمجھنے میں آسانی ہو گی،
انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں ہندوستان کے آباد کار نوآبادیاتی پروگرام کے تناظر میں مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والی نئی صورتحال پر ایک رپورٹ لانچ کرنے کی تقر یب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مشیر امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ نے مزید کہا کہ ہماری جماعت کاقیام مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد پر رکھا گیا ہے، کوئی ایک موقع ایسا نہیں جہاں ہماری جماعت نے کشمیر کا مقدمہ نہ لڑا ہو، پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی بہت موثر طور پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، وزیر اعظم شہباز شریف پچھلے دوروں میں جہاں جہاں گئے کشمیر کے مسئلے پر بات کی، اس کتاب کے اندر وہ سارے ڈاکومنٹ لگائے گئےہیں .یہ ایک بڑی اعلی کاوش ہے جس پر کل جماعتی حریت کانفرنس خراج تحسین کی حقدار ہے،
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کشمیر کے مقدمے کو مزید اچھے طریقے سے لڑا جا سکتا ہے یہاں کوتاہیوں کو مانتا ہوں، دنیا میں سب ممالک اپنے اپنے مفادات کو دیکھ کر چلتے ہیں، ہم کشمیر کے مسئلے کو انسانیت کی بنیاد پر دیکھتے ہیں ، کچھ قومیں مسائل جلد حل کر لیتی ہیں اور کچھ کو نسلیں قربان کرنی پڑتی ہیں، ہم نےآنے والی نسلوں کو کشمیر کے حوالے سے چیزیں نقش کروانی ہیں ،میں یقین دلاتا ہوں کہ یہ حکومت مسئلہ کشمیر سے لاتعلق نہیں ہے، ہم کشمیر کا مقدمہ ہر فورم پر پوری طرح لڑیں گے، یہ کتاب ہمارے لیے تحریک کا باعث بنے گی، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر اور پاکستان کے کنونیئر محمود احمد ساغر نےکہا کہ ہماری پہنچ حکومت پاکستان تک ہے، پانچ اگست 2019ء کے بعد کشمیر کی بہت دگرگوں صورتحال ہے، پاکستان اور پاکستانی اداروں کو متحرک ہونا ہو گا،
اقوام متحدہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس نہیں جاسکتی لیکن حکومت پاکستان مقدمہ لڑ سکتی ہے، کل ہماری قیادت کے سینئر ترین رہنما کو شہید کیا گیا، سید علی گیلانی سمیت ہزاروں کشمیری رہنماؤں کو بھارتی جیلوں میں شہید کیا گیا ہے، ہمارے رہنماؤں کی عمریں ساٹھ سال سے زیادہ ہے اور وہ تہاڑ جیل میں ہیں، محمود احمد ساغر نے مزید کہا کہ ہم اپنا پیغام آپ تک پہنچا سکتے ہیں آپ نے ہمارا پیغام آگے پہنچانا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کشمیر کا مقدمہ موثر انداز سے لڑا ہے، جرمنی کے وزیر خارجہ نے کشمیر کے حوالے سے بیان دیا ہے،
عمران خان نے اقوام متحدہ میں بہت اچھی تقریر کی لیکن اس سے آگے کچھ نہیں ہوا، ہمیں یقین ہے کہ بلاول بھٹو ہمارا مقدمہ اچھے طریقے سے لڑیں گے، تقریب سے لیگل فورم فار کشمیر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناصر قادری ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری شیخ عبدالمتین، امتیاز احمد وانی سیکرٹری اطلاعات و دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، رپورٹ لیگل فورم فار کشمیر کی ٹیم نے مرتب کی ہے۔
جس میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد گزشتہ تین سالوں میں بھارت کی طرف سے قانون سازی، انتظامی تبدیلیاں، احکامات، نوٹیفیکیشنز اور پریس ریلیز شامل ہیں جبکہ نوآبادیاتی ڈائری مقبوضہ کشمیر م بھارتی انتظامیہ کے ذریعہ آباد کار نوآبادیات کا ذخیرہ ہے۔ مخزن میں شامل دستاویزات میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہندوستانی ریاست کی طرف سے مختلف قانون سازی، انتظامی تبدیلیاں، احکامات، نوٹیفیکیشنز اور پریس ریلیز شامل ہیں۔