پشاور۔ 05 دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سیفران اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات میں پوشید ہ ہے، عوامی مسائل کو حل کرنا اور امن و امان کا قیام خیبرپختونخوا حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، صوبے کے حالات پر کل جماعتی کانفرنس وزیراعلی خیبر پختونخوا کی ذمہ داری تھی تاہم یہ اقدام گورنر خیبر پختونخوا نے اٹھایا، کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کو گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی دعوت پر کل جماعتی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کل جماعتی کانفرنس میں صوبہ بھر کے قائدین نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ کل جماعتی کانفرنس گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا خوش آئند اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی کانفرنس دراصل وزیراعلی خیبر پختونخوا کی ذمہ داری تھی کیونکہ صوبے کے عوام نے ان کو مسائل کے حل کےلیے مینڈیٹ دیا تاہم عوامی مسائل کو حل کرنا اور امن و امان کا قیام خیبرپختونخوا حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی ایم کے معاملے پر ان کی دعوت پر شرکت کی اور اب بھی اگر وہ یہاں موجود ہوتے اور لیڈ کرتے تو بہتر ہوتا۔
وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ صوبائی حکومت کی 9 مہینوں کی کارکردگی کی ریکارڈ دیکھا جائے کہ انہوں نے مسائل کے حل کےلیے کتنا وقت لگایا اور دھرنوں، اسلام آباد پر چڑھائی، مرکز کو کمزور کرنے اور عدم استحکام کےلیے کتنا وقت دیا گیا۔وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ صوبے کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام ادائیگی کی گئی ہے تاہم این ایف سی ایوارڈ میں ضم اضلاع کےلیے وعدے کے مطابق حق نہیں دیا گیا جو ان کو ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں موجود لوگ اصل قیادت ہے۔ ان سب قیام امن کےلیے قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرم میں خون بہہ رہا تھا اور علی امین اسلام آباد پر چڑھائی میں مصروف تھا، دھرنوں اور احتجاج میں خیبرپختونخوا کے وسائل کا استعمال افسوسناک ہے۔