لاہور۔31اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے سب کو اپنا کر دار ادا کرنا ہو گا،نفرت اور الزامات کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے،ملکی ترقی کے لئے پالیسیوں کا تسلسل نا گزیر ہے ،بر آمدات کا فروغ پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے ،پی ٹی آ ئی دور میں سیاسی مخالفین اور ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بنایا گیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاونٹس لاہور کیمپس میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے یہ ملک ہر قسم کے وسائل سے مالا مال ہے ، اللہ تعالی نے پاکستانیوں کو دوسری قوموں کے مقابلے میں بہت ذہین اور محنت کرنے والا بنایا ہے ، پاکستانیوں نے دنیا کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ، آگے بڑھنے کیلئے مثبت سوچ کا ہونا ضروری ہے ،آپ کی مثبت سوچ آپ کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچا سکتی ہے اور آپ کی منفی سوچ آپ کو تمام وسائل ہونے کے باوجود زمین پر پٹخ سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فیک نیوز آج کا سب سے بڑا چیلنج ہے، حالیہ ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکا نے دنیا بھر میں نمبر ون چیلنج مس انفارمیشن کو قرار دیا،پاکستان میں فیک نیوز کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ، ان کی ذہن سازی کی گئی اور انہیں ملک میں انتشار ،غنڈہ گردی اور جلائو گھیرائو کی سیاست پر ابھارا گیا ،اگر ہمیں آ گے بڑھنا ہے تو نفرت اور الزامات کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے ، لہذا اس وقت پاکستان کو اپنی صفوں میں انتشار کی نہیں بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو بحرانوں کے گرداب سے نکالنے کیلئے فرد واحد کو نہیں بلکہ سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا،اختلاف رائے کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 2013 سے 2017 تک مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پاکستان خوشحالی کی جانب گامزن تھا، ملک سے لوڈشیڈنگ، دہشت گردی اور بیرورز گاری کا خاتمہ ہوچکا تھا،معیشت مستحکم ہو چکی تھی،محمد نواز شریف سب سے پہلے چین سے اربوں ڈالر کی سی پیک کے ذریعے سرمایہ کاری لیکر آئے جس پاکستان دنیا کی نظروں کا محور بن گیا۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں ، 1000افراد پر مشتمل وفد ٹریننگ کیلئے ستمبر میں چین روانہ ہو گا، اگلے پانچ سال کے لیے ویژن 2024-29پر کام کر رہے ہیں، سیاسی استحکام و پالیسیوں کے تسلسل کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں ، دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے ، ہمیں ٹھوس اور جامع اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ جائیں گے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمارے ملک کو تمام وسائل سے مالا مال کیا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کو بروئے کار لایا جائے ،اختلافات کو بھلا کر ملکی ترقی کے لیے ہم سب کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب تک ملک میں امن ،سیاسی استحکام ،پالیسوں میں تسلسل اور اصلاحات کا تسلسل نہیں ہو گا ملک میں ترقی کا خواب ممکن نہیں ہو سکتا ،بد قسمتی سے ملک کئی عشروں سے سیاسی عدم استحکام کا شکار رہا ،جس سے پالیسیاں بھی عدم تسلسل کا شکار ہو گئیں ،ہم نے 1998میںویژن 2025دیا،سی پیک کا منصوبہ دیا جس نے پوری دنیا میں ہماری شناخت بدل دی لیکن بدقسمتی سے اس کو پس پشت ڈال دیا گیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ہمیں جن چیلنجز کا سامنا ہے اس کے لیے ہم سب کو سوچنا ہے کہ کس طریقے سے ہم آگے نکل سکتے ہیں اور آگے نکلنے کا راستہ وہی ہے جس راستے پر جاپان ، ملائشیا ، تھائی لینڈ، ترکی، بنگلہ دیش اور بھارت چل رہے ہیں اور وہاں سیاسی استحکام آیا۔۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اللہ تعالی نے ہمارے ملک کو ہر قسم کے وسائل سے مالا مال کیا ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان وسائل کو اچھے طریقے سے بروئے کا لائیں ۔
انہوں نے کہاکہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان تنہا ہی دنیا میں ایک ایٹمی قوت بن کر ابھرا لیکن آج ہر شعبہ میں چاہے۔انہوں نے کہا کہ نائب قاصد سے لے کر اعلی حکام کوملک کی ترقی کیلئے دن رات کوشاں ہونا ہو گا ، میرٹ اور شفافیت کے نظام کو رائج کرنا ہو گا،
کرپشن کا خاتمہ کرنا ہو گا ،جس طرح ہمارے اسلاف نے محنت کی ہمیں بھی اسی طرح محنت کرنا ہو گی ۔وفاقی وزیر نے ارشد ندیم کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ اگر وسائل نہ بھی ہوں ،صرف لگن اور دھن ہو تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ تقریب کے آخر میں وفاقی وزیر کو سوینئر پیش کیا گیا۔