اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):مسابقتی اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان سٹیل ملز کے خلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں کمیشن نے سٹیل ملز کو لو کاربن سٹیل بلیٹس کی فروخت میں غالب پوزیشن کے غلط استعمال پر بھاری جرمانہ عائد کیا تھا۔مسابقتی کمیشن نے پاکستان سٹیل ملز کو غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف سٹیل ملز نے اپیلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ ٹربیونل نے سٹیل ملز کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کو درست قرار دیا تاہم ٹربیونل نے سٹیل ملز کے قلیل مدت تک غیرمسابقتی سرگرمی میں ملوث رہنے کے پیش نظر نرمی برتتے ہوئے جرمانے کی رقم کم کرکے 50 لاکھ روپے کر دی ہے۔
واضح رہے کہ مسابقتی کمیشن نے 2009ء میں اخبار میں شائع ہونے والی خبروں کی بنیاد پر اور میسرز فرنٹیئر فائونڈری کی شکایت پر پاکستان سٹیل ملز کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ سٹیل ملز پر الزام تھا کہ اس نے نومبر 2008ء سے جنوری 2009ء کے درمیان سٹیل مصنوعات کی فروخت میں "عباس گروپ” کو خصوصی اہمیت دی تھی جبکہ دیگر کاروباری اداروں کو نظر انداز کیا تھا جو کہ مسابقتی آرڈینس 2007 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی تھی۔ٹربیونل نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ پاکستان سٹیل ملز تمام خریداروں کو اپنی مصنوعات کی دستیابی کے بارے میں یکساں طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا، اس عمل سے صرف ایک کاروباری ادارے کو فائدہ جبکہ دیگر کو نقصان پہنچا۔
ٹربیونل نے واضح کیا کہ مسابقتی قوانین کے تحت اس طرح کے طرز عمل کو غیرمسابقتی رویہ تصور کیا جاتا ہے۔