مستحکم پاکستان: آبادی اور وسائل کا تعین’ ۔۔۔لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے زیر انتظام دو روزہ قومی کانفرنس کا آغاز

182
لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان
لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان

اسلام آباد۔15جولائی (اے پی پی):لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے زیر انتظام دو روزہ قومی کانفرنس ‘مستحکم پاکستان: آبادی اور وسائل کا تعین’ کا آغاز جمعہ 14 جولائی 2023 کو سپریم کورٹ آف پاکستان آڈیٹوریم اسلام آباد میں ہوا جس میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، آزاد جموں و کشمیر کی سپریم کورٹس اور ہائی کورٹس کے معزز جج صاحبان نے شرکت کی۔ کانفرنس میں سپریم اپیلیٹ اور چیف کورٹ گلگت بلتستان، نامور قومی اور بین الاقوامی ماہرین، ماہرین تعلیم، آبادی اور پبلک پالیسی کے ماہرین اور قانونی برادری کے افراد نے شرکت کی۔

کانفرنس کے آغاز پر افتتاحی کلمات میں سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان رفعت انعام بٹ نے کہا کہ پاکستان کو آبادی میں تیزی سے اضافہ کے چیلنج کا سامنا ہے جس کے سماجی و اقتصادی اثرات،قومی سلامتی پر براہ راست اثر انداز ہورہے ہیں۔ آبادی میں تیز رفتار اضافہ دستیاب وسائل کو تیزی سے کم کر رہا ہے ۔پانی کی کمی، توانائی کی کھپت، ملازمتوں کی کمی، تنازعات اور عدم تحفظ، صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم، بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی اور ماحولیاتی مسائل جیسی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ جس سے ‘زندگی’ کا معیار متاثر ہو رہا ہے۔

لاء اینڈ جسٹس کمیشن
لاء اینڈ جسٹس کمیشن

سیکرٹری نے مزید کہا کہ کسی ملک کی آبادی یا تو موثر منصوبہ بندی اور انتظام کے ذریعے اثاثہ بن سکتی ہے یا یہ خود کو ایک سنگین مسئلے میں تبدیل کر سکتی ہے جس کی وجہ سے گورننس، معاشی، سیاسی، سماجی اور ماحولیاتی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی اور وسائل میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جائے۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی (یو این ایف پی اے) کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر لوئے شبانہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور سول سوسائٹی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے ساتھ اجتماعی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن افتخار شلوانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک ہم سے پیچھے تھے وہ پالیسیوں پر سختی سے عمل درآمد کر کے ترقی کی رفتار میں ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت چیف جسٹس آف پاکستان/چیئرمین لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنی تقریر کا آغاز قرآن پاک کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کیا جس میں اچھی خاندانی زندگی پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے معاشرے میں انصاف کی مرکزیت اور قانون کے کردار اور عوام کے بنیادی حقوق اور امنگوں کے منصفانہ تحفظ کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ .چیف جسٹس نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا ملک بنگلہ دیش آبادی کے رجحانات اور سماجی اشاریوں کو درست کرنے میں کامیاب رہا ہے تاہم پاکستان آبادی میں تیزی سے اضافہ کا سامنا کر رہا ہے جس نے اسے سماجی اور اقتصادی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔

جمعہ کو کانفرنس کے دو سیشنز منعقد ہوئے جس میں وفاقی اور صوبائی محکموں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کی جانب سے 2019 میں تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کی سفارشات اور نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر علاقائی اور بین الاقوامی آبادی میں اضافے، آبادی کے انتظام اور وسائل کے توازن میں مختلف ممالک کی طرف سے تیار کردہ پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

پاکستان کے لیے بین الاقوامی تجربات کے تبادلہ کے حوالہ سے ڈاکٹر سموکلیسو ڈوبی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر FP 2023، واشنگٹن، مونیکا کیریگن، ایران سے آبادیاتی ماہر محمد جلال عباسی، اور ڈاکٹر توصیف احمد، ٹیکنیکل ایڈوائزر UNFPA نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس کے دوسرے روز (کل) ہفتہ 15 جولائی 2023 مختلف سیشنز میں آبادیاتی جہتوں کا احاطہ کیا جائے گا جس میں آگے بڑھنے اور اقتصادی سماجی ہم آہنگی کے راستہ کا تعین کیا جائے گا جبکہ دو روزہ قومی کانفرنس کا آخری سیشن خواتین کو بااختیار بنانے کا احاطہ کرے گا۔