مستقبل کے چیلنجز کا اجتماعی بصیرت اور دانش سے ہی مقابلہ کیا جا سکتا ہے، آگے بڑھنے کا راستہ ایک موثر جمہوری اور جامع عالمی نظام میں ہے، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا آئی پی آر آئی کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب

146
مستقبل کے چیلنجز کا اجتماعی بصیرت اور دانش سے ہی مقابلہ کیا جا سکتا ہے، آگے بڑھنے کا راستہ ایک موثر جمہوری اور جامع عالمی نظام میں ہے، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا آئی پی آر آئی کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب

اسلام آباد۔13نومبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے بعد عالمی طاقتوں کے درمیان مقابلے سے طاقت کے لئے نئے بلاکس وجود میں آئے اور ا ب نئے اتحاد بن رہے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ (آئی پی آر آئی)کے زیر اہتمام عالمی چیلنجز سے نمٹنے سے متعلق ”مارگلہ ڈائیلاگ” کے نام سے سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل کے چیلنجز کا اجتماعی بصیرت اور دانش سے ہی مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی دنیا کے تقاضوں کے پیش نظر ہمیں فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ عالمی طاقتوں کے مقابلوں میں ترقی پذیر ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ گلوبل سائوتھ میں بلاک پولیٹکس کے باعث ایک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آگے بڑھنے کا راستہ ایک موثر جمہوری اور جامع عالمی نظام میں ہے اور پاکستان اس تمام تر صورتحال میں تمام خطوں کے لئے ایک پل کی مانند ہے اور گلوبل سائوتھ کے لئے ایک موثر آواز کے طور پر منفر دمقام رکھتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اپنے اہم محل وقوع کے باعث پاکستان خطے میں ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہمیں اپنے گورننس، معاشی اور سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنا ہو گا اور عالمی سطح پر پاکستان کو اقتصادی مساوات، اجتماعی سکیورٹی اور تعاون پر مبنی عالمی نظام کے لئے واضح آواز بلند کرنی ہوگی۔انہوں نے مزید کہاکہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں اور دہشت گردی جیسے بڑے چینلجز کا سامنا ہے اور یہ کہ پاکستان دنیا بھر میں آزادی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا حامی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان تنازعات کا پر امن حل چاہتا ہے اور فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو بھی منصفانہ طریقے سے حل کرنا ہو گا۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مشرقی اور مغربی سرحدوں پر مسائل در پیش ہیں اور پاکستا ن پختہ یقین رکھتا ہے کہ گفت وشنید،ڈائیلاگ،باہمی احترام کے ذریعے جنوبی ایشیا کو ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ صرف پرامن مکالمے کے ذریعے ہی ہم اپنے خطے کو دشمنی کی فضا سے تعاون کے ماحول میں بدل سکتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے سیاسی استحکام اور بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنا کر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کو بحال کرنا ہوگا اور ہمیں اپنی نئی نسل کو معیاری اور جدید تعلیم سے آراستہ کرنا ہو گا، تعلیم کسی ملک کی ترقی کا بنیادی ستون ہے۔

انھوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں نوجوانوں کو ایسی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہو گا جن کی بدولت ان کا معیار زندگی بہتر ہو سکے اور وہ ملک کی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔چیئرمین سینیٹ نے ڈس انفارمیشن کے مسئلے کے تدارک کے لئے سچائی اور شفافیت پر مبنی بحث مباحثے کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انھوں نے کہا کہ عدالتی نظام کو مضبوط کرنے سمیت قوانین میں بہتری لانا اور اصلاحات اہم ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر آئی پی آر آئی کے صدر ڈاکٹر رضا محمد اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور اس نشست کو اہم قرار دیا۔