فیصل آباد۔10مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن)حقیقی معنوں میں عوام کی خادم و نمائندہ جماعت ہے جس نے ہر دور میں اپنے ورکرز کو عزت دی اور انہی کے مینڈیٹ سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچی جبکہ آئندہ عام انتخابات میں ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) پنجاب سے کلین سویپ کرے گی اورہم عوام کے اعتماد سے عام انتخابات کے بعد برسر اقتدار آکر ماضی کی طرح ملکی تعمیر و ترقی اور عوامی فلاح و خوشحالی کے بڑے بڑے منصوبے شروع کریں گے۔
ارشد پیلس مارکی پینسر ہ فیصل آباد میں گزشتہ رات گئے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کے علم میں ہے کہ اس ملک میں 4سال پہلے ایک ایسی سازش جس میں بہت ساری قوتیں شامل تھیں کے ذریعے ایک نااہل اور نالائق ٹولے کو ملک پر مسلط کر دیا گیا تھا جس کی کوئی پالیسی نہیں تھی اور اس نااہل ٹولے نے 4سال تک اس ملک کی اکانومی کا بیڑا غرق کر دیا حالانکہ ہوتا یہ ہے کہ جب بھی کوئی حکومت آتی ہے تو وہ پہلے سال اپنے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھتی ہے،دوسرے اور تیسرے سال منصوبوں کو مکمل کر کے چوتھے سال ان کا افتتاح کرتی ہے اور پانچویں سال الیکشن کی تیاری کرتی ہے لیکن اس حکومت نے کوئی بڑا منصوبہ،کوئی بڑی سڑک،موٹر وے،ہسپتال،یا کوئی یونیورسٹی وغیرہ یا کوئی بجلی کا پلانٹ نہیں لگایا حالانکہ اس کے برعکس2013میں جب میاں نواز شریف کی حکو مت آئی تو اس وقت بڑے مسئلے درپیش تھے،ایک لوڈ شیڈنگ اور دوسرا مسئلہ دہشت گردی کا تھامگر ہم نے لوڈ شیڈنگ کا بھی خاتمہ کیا اور دوسری طرف ہر دوسر ے دن دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقعہ ہو جاتااس پر بھی قابو پایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس وعد ے کے ساتھ 2013کا الیکشن لڑا کہ اگر آپ نے ہمیں یہ عزت دی تو ہم یہ دونوں مسئلے حل کریں گے اور پوری دنیا گواہ ہے کہ-18 2013تک ہم نے ان دونوں مسئلوں کو حل کیا۔انہوں نے کہا کہ ا ٓج بھی اس وقت اس ملک میں لوڈ شیڈنگ نہیں جبکہ اگراس سے پہلے لوڈ شیڈنگ تھی تو پچھلی حکومت کی نااہلی تھی کہ اگر ایک بجلی کا کارخانہ لگ گیا تو اس نے گیس سے چلنا ہے لیکن اگر حکومت نالائقی کرے اور بجلی کے کارخانے کو گیس یا فرنس آئل ہی نہ دے تو کارخانہ کیسے چلے گاجو اس حکومت کی نااہلی تھی۔انہوں نے کہا کہ جب گیس تین یا چار ڈالر میں مل رہی تھی تو نہیں لی جب وہی گیس 20یا 22ڈالر کی ہو گئی پھر لی اور پھر بھی 14میں سے 10کنٹینر گیس کیلئے اور 4نہیں لئے جس کی وجہ سے بجلی کا بحران پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے گورننس کا لیبل ہی تباہ کر کے رکھ دیا کیونکہ ان کے دور میں ڈی سی اور ڈی پی اواو راے سی وغیرہ پیسے دے کر لگتے تھے لہٰذاجب ایسا ہوگا تو لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کیا ہو گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خود فرخ خان کی وکالت کر رہا ہے اور کہتا ہے کہ وہ سرکاری ملازم نہیں تھی لیکن اگر ایسا تھا تو اس کے گھر پر پولیس پہرا کیوں دیتی تھی اور اگر اس نے نہیں لوٹا توتو وہ باہر کیوں بھاگی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمرانی حکومت نےا ن کے خلاف ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو کہاکہ اس کے اوپر کیس بناؤاورجب کچھ نہیں ملا تو15کلو ہیروئن ڈال دی گئی تاکہ اس کو سزائے موت ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ میرے گھر کے بجلی کے بل چیک کئے گئے،میرے دوستوں کے کاروبار چیک کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت کی پہلی پیشی پر یہ کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ اسلئے بنایا گیا کہ میں اپنے مؤقف اور جرات اور جماعت سے پیچھے ہٹ جاؤں لیکن میں کل بھی نواز شریف کے ساتھ تھا اور آج بھی ساتھ ہوں۔انہوں نے کہاکہ جو قوتیں ان کو لائی تھیں انہوں نے سوچا کہ ہم سے غلطی ہو گئی ہے اور اسی لئے انہوں نے اسے اتار دیا۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اپنے ووٹ 155تھے جبکہ متحدہ اپوزیشن و پی ایم ایل کے 84،پی پی پی کے 56،بی این پی کے 4،جے یو آئی کے 16ووٹ اور اس طرح متحدہ اپوزیشن کے 156ووٹ بنتے تھے یعنی پی ٹی آئی سے ایک ووٹ زیادہ تھاجبکہ بی این پی،ق لیگ،ایم کیوایم وغیرہ ملاکر ان کے ووٹ 176ہو گئے او رتب ان کی حکومت بنی۔
انہوں نے حکومت میں آکر لوگوں سے انتقام لیا،گالیاں سکھائیں،ایبٹ آباد والے جلسہ میں عمران خا ن نے خود بھی گالیاں دیں اور عوام سے بھی کہا کہ گالیاں دیں لیکن اسے یہ معلوم نہیں کہ میں جو سکھاؤں گا میرے ساتھ بھی وہی ہو گا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمیں اقتدار میں آئے تین ہفتے ہوئے ہیں مگر جس طرف بھی ہم دیکھتے ہیں ان کی کرپشن ہی کرپشن ہے۔انہوں نے کارخانوں کو گیس مہیا نہیں کی لیکن ہم آج بھی ملک کی بجلی کی ضروریات کو مکمل کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کہتے تھے کہ ہم مسائل تین دن میں حل کر دیں گے،کرپشن 90دن میں ختم کریں گے،ایک کروڑ نوکریاں دیں گے،پچاس لاکھ گھر بنائیں گے وہ سب کہاں ہیں۔
انہوں نے معیشت کے بارے میں کہاتھا کہ 200ارب ڈالر لوگوں کا باہر پڑا ہے جو کہ ہم تین دن میں باہر سے منگوا کر 100ارب ڈالر کا قرضہ اتاریں گے اور 100ار ب ڈالر ملک کی ترقی پر لگائیں گے،عوام کے تمام مسائل حل کروں گامگر انہوں نے لوگوں کے ساتھ فراڈ کیا جھوٹ بولا بلکہ انتقامی کاروائیاں کیں۔انہوں نے کہاکہ جلسے کرنے سے الیکشن نہیں جیتے جا سکتے کیونکہ عمران خان کے2011کے جلسے اس سے بھی پانچ گنا بڑے تھے مگر اس کے باوجود انہیں 26سیٹیں ملیں،پنجاب میں 146سیٹ میں سے 7سیٹیں ملیں۔
انہوں نے کہاکہ اب اس کے خلاف 101سکینڈل ہیں،چینی،ادویات او رکھاد جیسے بڑے سکینڈل اس کے دور میں ہوئے۔ادویات کی قیمت ایک دن میں 6گنا بڑھی۔فارما کمپنیوں نے 15ارب روپے سندھ میں ان کو دیئے اور انہوں نے قیمتیں بڑھا دیں۔پھر انہوں نے عامر کیانی کو ہٹا دیا لیکن کیس نہیں بنایا۔سابقہ حکومت نے دوسرے ملکوں سے تعلقات خراب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیرکے مؤقف کا بیڑا غرق کر دیا،معیشت تباہ کر دی اب اس کی حالت یہ ہے کہ اس کے اتحادی ساتھ چھوڑ گئے اور حکومت گر گئی۔
انہوں نے کہا کہ میاں شہباز نے وہی 176ووٹ لئے جو انہوں نے لینے تھے کیونکہ وہی اتحادی ہمارے ساتھ ہیں حالانکہ ہم نے ان کے منحرف ارکان میں سے کسی کا ووٹ بھی نہیں لیانہ ہی ہم نے کسی کو پیسے دیئے اور نہ ہی ہم سے کسی نے پیسے مانگے لہٰذا یہ سب پراپیگنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ایم کیو ایم نے ہم سے اور پی پی پی سے رات 2بجے معاہدہ کیا تو ان کے گورنرسندھ 2گھنٹے بعد ان کے پاس آئے اور ان کے پاؤں پکڑکر کہنے لگے کہ جو معاہدہ آپ نے ان کے ساتھ کیا ہم وہی سب کرنے کو تیار ہیں لیکن انہوں نے عمران اسماعیل کو جواب دیدیا اور کہاکہ آپ نے پہلے چار سال تک کچھ نہیں کیا اب کیا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میاں صاحبان کی چینی کی ملیں ہیں لیکن ان کی حکومت میں تو چینی کی قیمت نہیں بڑھی مگرآپ کے حواریوں نے پہلے چینی ایکسپورٹ کر کے اپنے لوگوں کی جیبیں بھریں پھر امپورٹ کر کے جیبیں بھریں جبکہ آپ ہی کے دور میں چینی 155تک ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور میں گندم ایکسپورٹ کرتے تھے مگر اب امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے لہٰذااگر گندم نہ منگوائی گئی تو آٹے کا قحط پڑ جائے گااور اگر منگوائی تو زر مبادلہ ڈالر کی صورت میں باہر جائے گا اور ڈالر مہنگا ہو گا اوریہ 200تک بھی جا سکتا ہے جس سے مہنگائی بڑھے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ کہتے تھے کہ ا سحاق ڈار نے ڈالر کو باندھ کر رکھا ہوا تھاہم اسے آزاد کریں گے مگر جب انہوں نے ڈالر کو آزاد کیا تو وہ180سے بڑھ گیا ہے۔انہوں نے ڈالر بڑھا کر ملکی معیشت تباہ کر دی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جب اسے معلوم ہوا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی ہے اور مجھے الیکشن میں جانا پڑے گااور مجھے جوتے پڑیں گے تو اس نے سازش کا واویلا شروع کردیا۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب کو کہا گیا کہ آپ کے بیٹے کی فرم ہے جس سے آپ نے تنخواہ نہیں لی اسلئے آپ نااہل ہیں اس دوران بابا رحمت جیسے کردار بھی آئے لیکن اس کے باوجود ہم پنجاب میں جیتے۔
انہوں نے کہا کہ ترین کا جہا زچلا اور اگروہ نیازی کیلئے جہاز چلائے تو ٹھیک لیکن اگر ہمارے ساتھ ہو تو امریکہ کی سازش، اسی طرح علیم خان جس نے آپ کی بنیادیں مضبوط کیں، خرچے کئے آپ نے اسے ہی جیل میں ڈال دیا اس پر آپ کو حساب دینا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ عمران نیازی نے سپیکر،ڈپٹی سپیکر،صدر اور گورنر کو غیر آئینی اقدام پراکسایالیکن ہم نے تمام کام آئینی اور عدالت کے ذریعے کئے جبکہ ہمارا مطالبہ تھا کہ دھاندلی والی حکومت ختم ہو نی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اب الیکشن کا سال ہے کیونکہ ہمارا فوری الیکشن کا ارادہ تھا لیکن الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ہمیں الیکشن کیلئے 7ماہ کا وقت دیا جائے اور اب ہماری مجبوری ہے اسلئے ہماری حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم جون میں بجٹ دیں گے اور بجٹ میں ملکی ترقی کیلئے جو کچھ ہو سکا کریں گے نیز یہ بجٹ پورے سال کا ہو گا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان جب اسلام آباد آئے گا تو میں ہی ان کا استقبال کروں گالیکن اگر انتشار پھیلانے کی کوشش کی اس کی اجازت نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کہتا ہے کہ خونی لانگ مارچ کروں گالہٰذااگر اس نے اپنا بیان واپس نہ لیا تو میں اسے گھر سے نہیں نکلنے دوں گا۔انہوں نے پارٹی ورکرز سے کہا کہ آپ کے حلقے کے مسائل جلد حل کریں گے،گیس دیں گے ،سڑکیں بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی پر جھوٹی ایف آئی آر درج نہیں کرائیں گے اور عوامی تعاون سے پنجاب میں کلین سویپ کرنے سمیت مرکز میں بھی آکر عوام کی پہلے کی طرح بے لوث خدمت کریں گے۔ اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی میاں اجمل آصف نے بھی خطاب کیا۔