مسلم لیگ ن کی حکومت نے 2013 میں وژن 2025 پیش کیا ، وفاقی وزیر احسن اقبال

190

اسلام آباد۔25جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نےمستحکم، شفاف اور مضبوط گورننس کی ضرورت پر زور دیتےہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013 میں وژن 2025 پیش کیا جس نے پاکستان کی مستقبل کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر کام کیا، مسلم لیگ ن کےگزشتہ دورمیں پاکستان میں ریکارڈ بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ،اچھی اور شفاف گورننس ترقی کی کنجی ہے،اطلاعات کے انقلاب نے شہریوں کو آگہی اور معلومات سے طاقتور کر دیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان گورننس 2023 سے خطاب کرتے ہوئے کیا

۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی گزشتہ حکومت نےدہشتگردی،لوڈشیڈنگ اورمہنگائی جیسے چیلنجزپر قابو پایا،پاکستان کی ترقی کے لئے اختلافات بھلاکر سب کو مل کرمحنت کرناہوگی۔انہوں نے کہا کہ اچھی اور شفاف گورننس ترقی کی کنجی ہے،اطلاعات کے انقلاب نے شہریوں کو آگہی اور معلومات سے طاقتور کر دیا ہے،گورننس کے ڈھانچوں کو شہریوں کی شراکت پہ مبنی نظام وضع کرنے ہیں ،گورننس کے عمل میں معاشرے کی ہر طبقے کو شامل کرنا ہوگا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی اور پائیدار ترقی کی کنجی برآمدات سے جڑی ہے ، آئندہ سات سے آٹھ سالوں میں ملکی برآمدات کو 30 ارب ڈالر سے 100 ارب ڈالر تک لے جانا پاکستان کی خوشحالی و ترقی کی کنجی ہے ،پاکستان کے لئے آئی سیکٹر میں ترقی کے لامحدود مواقع موجود ہیں ،حکومت نے قلیل مدت میں عوامی مفاد اور ترقی کے لئے اہم اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ فائیو ایز فریم ورک پاکستان کو پائیدار ترقی کی شاہراہ پہ ڈالنے کا منشور ہے ، پاکستان کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں ترقی کے منصوبے شروع کئے ہیں ،قومی مفاد کو ذاتی اور گروہی مفادات پر ترجیح دینا ہوگی ،جمہوریت میں ارتقائی عمل جاری رہتا ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گورننس کے ماڈلز کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا جمہویت کے سفر کا حصہ ہے ،خوشحالی کے سفر کو عبور کرنے کے لئے جمہوری عمل کا تسلسل ضروری ہے ،جو معاشرے وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگی پیدانہیں کرتے وہ دوسری قوموں سے پیچھے رہ جاتے ہیں ،چین میں خوشحالی و ترقی قائدانہ اور گورننس صلاحیت کی اہمیت کا مظہر ہے ۔انہوں نے کہا کہ وژن 2025 کا محور پاکستان میں ترقی و خوشحالی کی بنیاد فراہم کرنا تھا ،وژن 2025 ہر شعبے میں ترقی کے لئےواضح حکمت عملی پر محیط تھا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جو لیڈر، جماعت یا ادارہ تنہا ملک کے مسائل حل کرنے کا دعویٰ کرے وہ دھوکے کا شکار ہے ،پاکستان کے مسائل کا حل یکجہتی، اتحاد اور مل کر کام کرنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی ترقی کے لیے جو منصوبے بنائے وہ نام نہاد تبدیلی کا شکار ہو گئے جس کا مشاہدہ 2018 کے انتخابات کے بعد ہوا۔ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں دہشت گردی، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے آسمانی چیلنجز پر قابو پایا۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان مثبت ہم آہنگی کے ذریعے ہی اس دلدل سے نکل سکتا ہے جس کے تحت ہم سب پاکستانی ‘ٹیم پاکستان’ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ صلاحیت پیدا کرنی ہو گی کہ اختلافات ہماری بطور پاکستانی شناخت سے بڑے نہیں ہو سکتے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے ایک قوم کے طور پر کام کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے، اس کے باوجود ہم اپنی سیاسی رائے رکھ سکتے ہیں۔