اسلام آباد۔1اپریل (اے پی پی):وزیرخزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے غلط ایکسچینج ریٹ کی مد میں پاکستان کو برآمدات میں 50 ارب ڈالرکانقصان پہنچا اگروہ ایکسچینج ریٹ صحیح رکھتے توہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا نہ پڑتا، اس سال برآمدات 32 ارب ڈالرکی سطح پرچلی جائیگی،ترسیلات زر32 ارب ڈالرپرجارہی ہے، آئی ٹی کی برآمدات میں 3 گنا اضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے ذخائراوپرہے، جی ڈی پی کی شرح نموپچھلے سال 5.6 فیصدتھی جواس سال بھی اس کے برابرہے کیونکہ فصلوں کی بمپرپیداوارہورہی ہے، ملکی تاریخ میں 75 لاکھ ٹن چینی کی پیداوارکبھی حاصل نہیں ہوئی تھی۔
جمعہ کو قائدحزب اختلاف میاں شہبازشریف اورمسلم لیگ ن کے دیگررہنمائوں کی جانب سے معیشت کے حوالہ سے اٹھائے گئے نکات کے جواب میں سوشل میڈیا پرجاری ویڈیوبیان میں مزمل اسلم نے کہاکہ کل جب وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کیاتومسلم لیگ ن کے چاررہنماوں احسن اقبال،خواجہ آصف، خواجہ سعدرفیق اور شاہدخاقان عباسی نے، جواپنے آپ کومسلم لیگ کی معاشی ٹیم بھی کہتی ہے، نے پریس کانفرنس کی ،مزمل اسلم نے کہاکہ خواجہ آٓصف کی یاداشت خراب ہے،جب ان کی حکومت گئی تھی توجاتے جاتے ہمیں آئی ایف ایف کاتحفہ دے گئے تھے۔پی ٹی آئی کی واحد حکومت ہے جس نے آئی ایم ایف سے سب سے کم پیسے لئے۔
چارسال میں اتنی معاشی مشکلات کے باوجودپی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالرلئے ہیں، احسن اقبال کسی اوردنیامیں رہتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ان سے قابل کوئی آدمی نہیں لیکن جب اعدادوشمارکی بات آتی ہے تووہ بھاگ جاتے ہیں۔مزمل اسلم نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے غلط ایکسچینچ ریٹ کی مد میں ہمیں برآمدات میں 50 ارب ڈالرکانقصان پہنچا اگروہ ایکسچینج ریٹ صحیح رکھتے توہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا نہ پڑتا۔
انہوں نے کہاکہ قوم کے سامنے ہیں کہ اس سال برآمدات 32 ارب ڈالرکی سطح پرچلی جائیگی،ترسیلات زر32 ارب ڈالرپرجارہی ہے، آئی ٹی کی برآمدات میں 3 گنا اضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے ذخائراوپرہے، جی ڈی پی کی شرح نموپچھلے سال 5.6 فیصدتھی جواس سال بھی اس کے برابرہے کیونکہ فصلوں کی بمپرپیداوارہورہی ہے، ملکی تاریخ میں 75 لاکھ ٹن چینی کی پیداوارکبھی حاصل نہیں ہوئی تھی، حکومت نے مالی سال کے 9ماہ میں ہدف سے 247 ارب روپے کے زائد ٹیکس جمع کئے، رواں سال ٹیکسوں کی مد میں 6100 ارب روپے حاصل ہوں گے، صرف تین سالوں میں 55 لاکھ نوکریاں تخلیق ہوئی ہیں جو18لاکھ نوکریاں سالانہ بنتی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے دورمیں یہ 11 لاکھ اورپیپلزپارٹی کے دورمیں 14 لاکھ سالانہ تھی،ہماری حکومت حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 19 ارب ڈالرسے 1.9 ارب ڈالرپرلے آئی، یہ کامیابیاں نہ ماضی میں حاصل ہوئی اورمستقبل میں بھی مسلم لیگ ن اس کے قریب پہنچ سکتی ہے۔
مفتاح اسماعیل کے ٹویٹ پراپنے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان کی گنتی کمزروہے، زرمبادلہ کے ذخائر می جو 2.9 ارب ڈالرکم ہوئے ہیں ان میں سے 2.4 ارب ڈالرچین کے سواپ سکیم کے تحت ڈیپازٹ میں پڑا تھا، وہ گزشتہ ہفتہ ہم نے بغیرقرضہ لئے اپنے وسائل سے دیا ہے، اس وقت بھی ہمارے زرمبادلہ کے ذخائربلندترین ہے،مسلم لیگ ن نے جب حکومت چھوڑی تو زرمبادلہ کے ذخائر7 ارب ڈالرتھے جو اس وقت دوگنے ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں میں مہنگائی کی بلندترین سطح کے باوجود حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 12 ارب ڈالرہے جومسلم لیگ کے دورمیں 19 ارب ڈالرتھا حالانکہ اس وقت صرف پیٹرول کی قیمت 40 ڈالرفی بیرل تھی۔
حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 14 سے 14.5 ارب ڈالرسے اوپرنہیں جائیگا۔پوری دنیا میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ بڑھا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے دورمیں دنیا میں یہ سرپلس جارہاتھا۔ان کے دورمیں برآمدات گررہی تھی جبکہ بنگلہ دیش کی دگنی ہورہی تھی۔قائدحزب اختلاف شہبازشریف کی پریس کانفرنس پراپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ سب کوپتہ ہے کہ آٹا 100 روپے کلونہیں ہے، یوٹیلیٹی سٹورز پرآٹا 55 روپے ہے اورفائن آٹا 65 روپے فی کلوہے۔
انہوں نے کہاکہ 2016 میں چینی 130 روپے کلوپربھی فروخت ہوتی رہی، اس وقت چینی کی ایکس مل ہول سیل ریٹ 76 روپے فی کلوہے، اورمارکیٹ میں 80 سے لیکر90 روپے میں دستیاب ہے، انہوں نے کہاکہ اس وقت سندھ کے علاوہ پورے پاکستان میں صحت کارڈ سب کیلئے دستیاب ہے جہاں 10 لاکھ روپے تک کی علاج کی سہولت میسرہے