مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور تجربات سے استفادہ کیلئے پاکستان وکینیا کے مابین زرعی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا، ہائی کمشنر کینیا

229
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

فیصل آباد ۔ 19 ستمبر (اے پی پی):پاکستان میں کینیا کی ہائی کمشنر میری نیامبوراکاماؤ نے کہا ہے کہ پاکستان اور کینیا کے مابین زرعی و تعلیمی تعلقات کو فروغ دیناہوگاتاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے مشترکہ چیلنجز کا سامنا کیااور ان سے نمٹا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورہ کے دوران کیا۔

انہوں نے پرووائس چانسلر و ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں، چیئرمین شعبہ انٹومالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف، ڈین اینیمل ہسبنڈری پروفیسر ڈاکٹر قمر بلال، ڈین کلیہ ایگریکلچرل انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم، چیئرمین پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس پروفیسر ڈاکٹر عظیم اقبال، چیئرمین انرجی سسٹم انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر انجم منیر،ڈاکٹر محمد ثاقب و دیگر سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پروومن چیمبر آف کامرس کی رہنما قراۃ العین و دیگر بھی موجود تھے

۔ کینیا کی ہائی کمشنر نے کہا کہ کینیا اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کے مابین روابط کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ زراعت کو درپیش مسائل کا سائنسی بنیادوں پر حل تلاش کرتے ہوئے غذائی استحکام کے اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ دونو ں ممالک کے مابین سکالرشپس اور سٹوڈنٹس ایکسچینج پروگرام کو تقویت فراہم کرنا ضروری ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں زیادہ پیداوار کی حامل اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی کاٹن، گندم، سویابین و دیگر فصلات کی نئی اقسام متعارف کروائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سویابین کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے سو نمائشی پلاٹس کاشتکاروں کی دہلیز پر لگائے جائیں گے جبکہ اگلے سال یونیورسٹی اسے ہزار کاشتکاروں کے پلاٹس پر لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جلال عارف نے کہا کہ گلابی سنڈی، سفید مکھی، پھل کی مکھی، ٹڈی دل، لشکری سنڈی، دیمک سمیت دیگر کیڑوں کی روک تھام کیلئے تحقیقی منصوبہ جات پر شب و روز کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی ولولہ انگیز قیادت میں زرعی یونیورسٹی سبز انقلاب ثانی کیلئے کوشاں ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر قمر بلال نے کہا کہ لائیوسٹاک سیکٹر میں تعلقات کو فروغ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو احسن انداز میں پورا کیا جاسکے۔ ڈاکٹر محمد اعظم نے کہا کہ پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کو کنٹرول کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر محمد انجم منیر نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کو کم کرنے کیلئے سولر ٹیکنالوجی تیار کی گئی ہے۔ ڈاکٹر محمد عظیم اقبال نے کہا کہ ہم فی ایکڑ پیداوار کو بڑھا کر ہی فوڈ سیکورٹی ممکن بنا سکتے ہیں۔