اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خواتین کی بااختیار ی مشعال حسین ملک نے جی ۔ 20 ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ موقع کو استعمال کرتے ہوئے بھارت کو غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو ختم کرنے پر مجبور کریں اور تنازعہ کشمیر کے دیرپا حل کو یقینی بنائیں۔ قید حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال نے اتوار کے روز ایک بیان میں جی 20 کے رکن ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، چین، فرانس، روس، کینیڈا، جاپان، سعودی عرب، جنوبی افریقہ اور ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا فعال کردار ادا کریں کیونکہ مسئلہ کے حل کے بغیر خطہ بھر میں امن ممکن نہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات دیکھنے کی بجائے انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو دیکھنا چاہیے۔مشعال نے مطالبہ کیا کہ جی ۔20 ممالک بھارت کے ساتھ تمام سیاسی اور سماجی تعلقات کو مقبوضہ وادی میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے سے مشروط کریں۔ ہمیں کہنے دیجیئے کہ آپ کے پاس جی ۔20 کا کوئی بیان نہیں تھا، شہ سرخیاں کہیں گی کہ جی ۔20 ختم ہو گیا ہے، جی ۔20 برکس اور G-7 جیسے بلاکس کی جگہ لے سکتا ہے۔ لہذا ایک طرح سے بیان دے کر ہم پلیٹ فارم اور تنظیم کو زندہ رکھتے ہیں،
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خواتین کی بااختیار ی نے مزید کہا کہ بھارتی فاشسٹ حکومت نے بربریت اور ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر دیں اور عالمی طاقتیں اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ مقبوضہ وادی کو ایک سب سے بڑے کھلے قید خانے اور ٹارچر سیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ(جے کے ایل ایف)کے چیئرمین یاسم ملک سمیت کئی سیاسی شخصیات، انسانی حقوق کے محافظ اور صحافی، ممتاز سیاسی شخصیات شبیر احمد شاہ، فاروق ڈار اور خرم پرویز، پروگرام کوآرڈینیٹر۔ جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی اور ایشین فیڈریشن اگینسٹ انوولنٹری ڈسپیئرنس کے چیئرپرسن اورصحافی/انسانی حقوق کے کارکن عرفان معراج کو غیر قانونی طور پر غیر سنجیدہ، جعلی اور سیاسی بناء پر بنائے گئے مقدمات میں حراست میں لیا گیا۔
مشعال نے کہا کہ بدنام زمانہ قابض حکام نے دہشت گردی کا راج شروع کیا اور خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے علاوہ بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔ انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ کشمیر کے لوگ حق خود ارادیت کی جدوجہد کی وجہ سے سات دہائیوں سے ان غیر انسانی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ اگست 2019 کے بعد سے، بھارتی حکومت نے خطرناک حد تک اپنی جابرانہ پالیسیوں میں شدت پیدا کر دی ہے تاکہ دنیا کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو اور وادی میں سفاک بھارتی افواج کی طرف سے کیے جانے والے جنگی جرائم کو چھپانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
مشعا ل ملک نے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے ا سے تنازعہ تسلیم کیا گیا تھا تاہم بھارتی قابض افواج ظلم و ستم کے ذریعے عوام کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے جی۔ 20 ممبران پر زور دیا کہ وہ بدنام زمانہ نریندر مودی کی قیادت میں بالادستی پسند بھارتی حکومت پر کشمیریوں کو رہا کرنے کے لیے دبائو ڈالیں اور بھارت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا گروپوں کواپنی مرضی سے خون میں لتھڑی وادی کشمیر کا آزادانہ دورہ کرنے کی اجازت دے اورجموں و کشمیر کے عوام کو بین الاقوامی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دی جائے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=388810