اسلام آباد ۔ 8 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے پاکستان کے گلیشیئر مسلسل پگھل رہے ہیں، دنیامیں موسمیاتی تبدیلیاں تیزی سے رونما ہورہی ہے، موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان ہے ساتویں نمبر ہے، اگر ہم نے بروقت موسمیاتی تغیرات پر قابو نہ پایا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوںگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں”بڑھتا پاکستان” کے نام سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جنگی بنیادوں پر شجر گاری کلین گرین پاکستان اور موجود پانی کے اور دیگر ریسورسز کی کو بچانے کے لئے بھرپور اقدامات کرنے ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوجہاں معاشی چیلنج کا سامنا ہے وہیں موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی بھی بڑا مسئلہ ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کے گلیشیئر پکھل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں کا سامنا ہے۔پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بہت زیادہ متاثرہونے والاملک ہے۔ ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ آلودگی بہت بڑا مسئلہ ہے جو ہم خود حل کر سکتے ہیں۔ چار سال میں دس بیلن درخت لگانے کامنصوبہ ہے۔ یوتھ اور پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کرکے شجر کاری مہم کررہے ہیں شجر کاری کے مختلف پلان ہیں جس پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں آلودگی کے خاتمہ کیلئے پلاسٹک بیگ پر پابندی لگائی جو ایک بڑا اقدام ہے55 ارب بیگ پاکستان میں استعمال ہو رہے ہیں ،ہم نے اسلام آباد میں پابندی لگا دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں لیکوڈ ویسٹ 90 فیصد ٹریٹ کیا جاتا ہے ہم کلین گرین پاکستان انڈیکس کا اقدام کررہے ہیں جس سے شہروں کی صفائی کے لیے اقدامات لیے جائیں گے۔ گاڑیوں کی وجہ سے ہونے والی آلودگی سے متعلق مشیر برائے سماجی تبدیلی کا کہنا تھا کہ 40 فیصد فضائی آلودگی گاڑیوں کی وجہ سے ہے۔ ہم نے ای وہیکل پالیسی بنائی، جس پر 2030ءتک 30 فیصد عملدرآمد کیاجائیگا، الیکٹرک وہیکل متعارف کرائیں گے جس کی بدولت گاڑیوں سے اخراج ہونے والی آلودگی پر بھی کافی حد تک قابو پایا جا سکے گا۔