مصباح الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا با قاعدہ اعلان کر دیا

270

لاہور۔14اکتوبر (اے پی پی):قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا تا ہم وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کی ہدایت پر 30نومبر تک بطور چیف سلیکٹر اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے جبکہ یکم دسمبر کو نیا چیف سلیکٹر مقرر ہو گا ۔نئے چیف سلیکٹر کی پہلی اسائنمنٹ جنوبی افریقہ کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کےلئے قو می کرکٹ ٹیم کا انتخاب کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ مصباح الحق کے پاس دو عہدے تھے جن میں سے انہوں نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑ کر ہیڈ کوچ کے عہدے پر اپنے فرائض جاری رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔مصباح الحق نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انتہائی سوچ و بچار کے بعد چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پی سی بی کی ہدایت پر وہ 30نومبر تک چیف سلیکٹر کی ذمہ داری نبھاتے رہیں گے اور اس کے بعد چیف سلیکٹر کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں گے اور آئندہ اپنی تمام تر توجہ کوچنگ پر مرکوز کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ میرا عہدہ چھوڑنے سے متعلق مختلف باتیں کی جارہی ہیں لیکن عہدہ چھوڑنے کا یہ فیصلہ قطعی طور پر میرا ذاتی ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ انہوں نے دونوں عہدوں کی ذمہ داری کو خوب انجوائے کیا تاہم گزشتہ 12 ماہ کاجائزہ لینے اور آئندہ 24 ماہ میں متوقع ورک لوڈ کو دیکھتے ہوئے میں یہی مناسب سمجھتاہوںکہ میں اپنی تمام تر توانائیاں اور توجہ اب صرف ایک عہدے پر ہی خرچ کرئوں گا ۔انہوں نے کہا کہ کوچنگ ان کا جنون ہے اور ان کا حقیقی مقصد بھی کھلاڑیوں کی ترقی اور ٹیم کی کامیابیوں میں اپنا حصہ ڈالنا ہے، گزشتہ سال تقرری کے وقت مجھے پہلے کوچنگ اور بعد میں سلیکشن کمیٹی کی سربراہی کا عہدہ دیا گیا جسے احسن انداز میں نبھانے کی ہر ممکن کوشش کی۔مصباح الحق نے کہا کہ وہ پی سی بی کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے میرے نظریے اور سوچ کی حمایت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ گزشتہ چند عرصے سے دو عہدوں سے متعلق غوروفکر کررہے تھے، نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر اور کرکٹ ایسوسی ایشنز کے کوچز کے ساتھ گزشتہ دو ہفتوں میں کی گئی ملاقاتوں کے سلسلے نے بھی اس میں میری بہت رہنمائی کی، یقین ہے کہ اب ہمارے پاس ایک مضبوط نظام موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک چیف سلیکٹر کو پوری طرح کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے درمیان جاری مقابلوں کا جائزہ لینا ہوگا جبکہ آئندہ 24 ماہ میں ہمیں بھی بہت کرکٹ کھیلنی ہے لہٰذا باہمی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ میں ایک عہدہ سنبھالوں اور اسی پر مکمل توجہ دوں۔مصباح الحق نے کہا کہ وہ نئے چیف سلیکٹر کی آمد اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق پی سی بی میں چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں نبھارہے تھے اور دو اہم عہدے رکھنے کی وجہ سے انہیں مسلسل تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اور ان پر بہت زیادہ دبا تھا کہ وہ دونوں عہدوں کی ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے کی بجائے ایک عہدے پر اپنی توجہ دیں جس کے بعد انہوں نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا جبکہ وہ قومی ٹیم کے بدستور ہیڈ کوچ رہیں گے ۔ یہ اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ مصباح الحق اپنے اوپر تنقید کرنے والوں کو سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنانے پر خوش نہ تھے اور انہوں نے اس بات کو بہتر سمجھا کہ وہ چیف سلیکٹر کے عہدے کو چھوڑ کر ہیڈ کوچ کے عہدے پر کام کرتے رہے رہیں ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مصباح الحق 19 اکتوبر کو زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کااعلان کرنے کے ساتھ ساتھ دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی اسکواڈ کا انتخاب بھی کریں گے،اسی طرح مصباح الحق نے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کو گزشتہ ہفتے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے دوران اسلام آباد میں اپنے فیصلے سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔