قاہرہ ۔26مارچ (اے پی پی):مصرمیں مسجد میں بھگدڑ اور افراتفری کے دوران آٹھ سالہ بچی جاں بحق اور آٹھ خواتین زخمی ہو گئیں۔ یہ افسوس ناک واقعہ صوبے اقصر کے علاقے العوامیہ کی مسجد العتیق میں پیش آیا جہاں تہجد کی نماز کے دوران میں مسجد کے قریب آنگن سے دھواں اٹھنے کی وجہ سے نمازیوں میں خوف و ہراس اور افراتفری کی حالت پیدا ہو گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق دھوئیں کو بعض خواتین نمازیوں کے پاس سے اٹھتا دیکھا گیا جس پر خواتین یہ سمجھیں کہ مسجد میں آگ لگ گئی ہے۔ اس غلط خیال کے سبب خواتین کے بیچ شدید بھگدڑ مچ گئی جو خوف کے مارے مسجد سے نکل کر بھاگنے کی کوشش کر رہی تھیں۔اس بھگدڑ کے نتیجے میں آٹھ سالہ بچی کچلی گئی اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
اس کے علاوہ بعض خواتین بے ہوش ہوگئیں اور بعض کا دم گھٹ گیا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ایمبولینس کی گاڑیاں فوری طور پر بھگدڑ کے مقام پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو علاج کے لیے نزدیکی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔مقامی سیکورٹی حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔معائنے کے بعد اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ مسجد کے اندر کوئی آگ نہیں لگی اور نظر آنے والا دھواں مسجد کے نزدیک ایک آنگن میں کچرا جلانے کا نتیجہ تھا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=576253