مصنوعی اعضاء اور آرتھوٹک آلات کی فراہمی جسمانی معذوری میں مبتلا افراد کی زندگیوں کو بدل دے گی، وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ کا معذوربچوں کیلئے آرتھوپیڈک ورکشاپ سے خطاب

338

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بدھ کو یہاں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اسپیشل ایجوکیشن (ڈی جی ایس ای) کے زیر اہتمام جسمانی طور پر معذور بچوں کے لئے نیشنل اسپیشل ایجوکیشن سینٹر میں آرتھوپیڈک ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزارت انسانی حقوق کے نمائندوں، سرکاری افسران، سماجی کارکنان، این جی اوز اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ معذور افراد کو رسائی، بااختیار بنانے، بحالی اور شمولیت کے چیلنجز درپیش ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ریاست کا فرض ہے کہ انہیں معاشرے کے مرکزی دھارے میں لانے کے لئے ان کو قابل بنائے۔ انہوں نے ایسے اقدامات پر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اسپیشل ایجوکیشن کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ جسمانی معذوری کے شکار بچوں اور بڑوں کو مصنوعی اعضاء اور آرتھوٹک آلات کی فراہمی ان کی زندگی کو بدل دے گی۔ وفاقی وزیر نے معذور افراد کو ایسی خدمات اور سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے معذور افراد کی سہولت کے لئے نئے راستے اور منصوبوں کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔

ڈائریکٹر جنرل اسپیشل ایجوکیشن شیخ اظہر سجاد نے کہا کہ ڈی جی ایس ای اور اس کے اتحادی ادارے معذور افراد اور بچوں کی بحالی میں مصروف ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپیشل ایجوکیشن ، سپیشل ایجوکیشن کے شعبے میں پیشہ ور افراد، اساتذہ اور سپورٹنگ سٹاف کی تربیت اور صلاحیت کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی اعضاء کی فراہمی جسمانی معذوری میں مبتلا افراد کی زندگیوں کو بدل دے گی۔