مصنوعی ذہانت فیشن ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں کا متبادل نہیں ہو سکتی، میاں کاشف اشفاق

71
Mian Kashif Ashfaq

اسلام آباد۔26ستمبر (اے پی پی):نیشنل فیشن اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کے ممبر بورڈ آف گورنرز اور پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ساتھ فیشن کی دنیا میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں لیکن تیزی سے فروغ پذیر یہ ٹیکنالوجی کبھی فیشن ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں کا حقیقی متبادل نہیں ہو گی۔

منگل کو ندا اعجاز کی سربراہی میں فرنیچر ڈیزائنرز اور مینوفیکچررز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدت پسند فیشن ڈیزائنر کیلون وونگ نے فیشن کے لیے ’انٹرایکٹو ڈیزائن اسسٹنٹ ‘ (ایڈا) تیار کیا ہے جو دنیا میں کسی بھی فیشن ڈیزائنر کا تیار کردہ پہلا ڈیزائنر اے آئی سسٹم ہے۔ اس میں کسی بھی ڈیزائن کو ابتدائی خاکے سے کیٹ واک تک جانے میں لگنے والے وقت کی بچت کیلئے ’امیج ری کنکیشن ٹیکنالوجی‘ کا ا ستعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزائنرز کے پاس اپنے فیبرک پرنٹس، پیٹرن، رنگ ٹونز اور ابتدائی خاکے موجود ہوتے ہیں اور وہ ان میں تصاویر اپ لوڈ کرتے ہیں اور پھر اے آئی سسٹم ڈیزائن کے ان عناصر کو پہچان کر ڈیزائنرز کے اصل ڈیزائن میں بہتری، تبدیلی اور جدت لانے کے لیے مزید تجاویز لے کر آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈا کی خاص طاقت اس کی یہ صلاحیت ہے کہ وہ ڈیزائنر کے لیے تمام ممکنہ امتزاجات کو پیش کر سکتا ہےجو موجودہ ڈیزائن سسٹم میں ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اے آئی سسٹم ڈیزائنرز کا متبادل نہیں ہے بلکہ ان کے کام میں سہولت فراہم کرکے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے اس لئے ہمیں ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے رہنا ہو گا۔