بیجنگ۔14جنوری (اے پی پی):چین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی برآمدات پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اقدامات کریں گے۔ یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے منگل کو معمول کی پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ شنہوا نے چینی وزارت تجارت کےحوالے سے بتایا کہ پابندیاں مصنوعی ذہانے (آئی آئی )چپس اور ماڈل پیرامیٹرز پر برآمدی کنٹرول کو مزید سخت کرتی ہیں جبکہ بیرونی دائرہ اختیار کو بڑھاتی ہیں۔
چین کے ساتھ معمول کی تجارت کرنے والے تیسرے فریق کے لئے رکاوٹیں پیدا کرتی ہیں اور ان میں مداخلت کرتی ہیں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے کہا کہ امریکا نے قومی سلامتی کے تصور کو عام کیا، اقتصادی اور تکنیکی مسائل کو سیاسی بنایا اور ہتھیاروں سے لیس کیا اور چین کو دبانے کے لیے برآمدی کنٹرول کا غلط استعمال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات مارکیٹ کے قوانین اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام ، عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں اور چین اور امریکا دونوں کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کی کاروباری برادریوں کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی پوری انسانیت کا مشترکہ اثاثہ ہے اور اسے دولت مند قوموں اور افراد کے لیے کھیل نہیں ہونا چاہیے، اور نہ ہی اسے نئے ترقیاتی خلا پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نےامریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں درجہ بندی متعارف کروا کر اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے اور چین سمیت ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی ترقی اور ترقی کے ان کے حقوق سے محروم کر رہا ہے۔ چینی ترجمان نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کی امریکی پالیسی دوسرے ممالک کے لئے مشکلات کا باعث ہے جو اے آئی کی ذمہ دارانہ ترقی کو فروغ دینے والے ممالک کے مشترکہ مفادات سے متصادم ہے، جس سے امریکا کی جانب سے ٹیکنالوجی میں نئی سرد جنگ شروع کرنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور صنعتی ایسوسی ایشنز نے بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات کی واضح طور پر مخالفت کی ہے۔
چینی ترجمان نے کہا کہ چین اے آئی میں عالمی گورننس کا ایک فعال وکیل اور پریکٹیشنر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے گلوبل اے آئی گورننس انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعےاے آئی صلاحیتوں میں اضافے سے متعلق قرارداد کو منظور کرنے کو فروغ دیا ہے اور ےاے آئی صلاحیت کی تعمیر پر بین الاقوامی تعاون کے لیے گروپ آف فرینڈز قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اے آئی کی ترقی کے لیے ایک کھلا، جامع، عالمی سطح پر فائدہ مند اور غیر امتیازی ماحول پیدا کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اس کے فوائد تمام ممالک تک پہنچیں۔