مصنوعی زیورات کی فروخت میں ڈیڑھ سال کے دوران 25 تا 30 فیصد اضافہ ہوا ، سمال ٹریڈرز آرٹیفیشل جیولری اینڈ جنرل مرچنٹ ایسوسی ایشن

119
Artificial jewelry
Artificial jewelry

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):مصنوعی زیورات کی فروخت میں گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران 25 تا 30 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ سمال ٹریڈرز آرٹیفیشل جیولری اینڈ جنرل مرچنٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی زیورات کی 70 فیصد مارکیٹ چین کے پاس ہے جبکہ مقامی طور پر تیار کئےگئے مصنوعی زیورات کی فروخت کا حصہ 30 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مصنوعی زیورات کی فروخت میں گذشتہ چندسال کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں ایک ہزار کے قریب مصنوعی زیورات تیار کرنے والے کارخانے موجود ہیں جن میں سے 500 سے زیادہ پنجاب میں جبکہ ایک سو سے زیادہ چھوٹے یونٹس کراچی میں کام کر رہے ہیں جبکہ کراچی میں 10 بڑے یونٹس بھی مصنوعی زیورات کی تیاری میں مصروف عمل ہیں ۔ اس کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی مصنوعی زیورات تیار کرنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کارخانے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے مصنوعی زیورات کی فروخت میں 25 تا 30 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

اس وقت مصنوعی زیورات کی ملکی مارکیٹ میں چین 70 فیصد حصہ کے ساتھ نمایاں ہے جبکہ مقامی طور پر تیار ہونے مصنوعی زیورات کی فروخت کا شیئر 30 فیصد ہے ۔سمال ٹریڈرز آرٹیفیشل جیولری اینڈ جنرل مرچنٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد حسین نے مزید کہا کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران پلاسٹک کے زیورات کی فروخت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصنوعی زیورات تیار کرنے والے ایک درمیانے سائز کا کارخانہ کم از کم 100افراد جبکہ نسبتاً بڑم یونٹ 300 کے قریب افراد کو براہ راست روز گار فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے باعث رمضان مبارک میں مصنوعی زیورات کی فروخت میں اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ اس کاروبار سے منسلک افراد کی آمدنی بھی تقریباً دوگنا تک بڑھ جاتی ہے ۔