اسلام آباد۔23جولائی (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر معاشی ترقی کیلئے انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس سے معیاری اشیا مقامی طور پر تیار ہوتی ہیں، غیر ملکی مصنوعات پر انحصار کم ہوتا ہے اور خود کفالت کے حصول میں مدد ملتی ہے۔
اتوار کو یہاں فاران شاہد کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ مینوفیکچرنگ سیکٹر اقتصادی بنیاد کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے اور چند شعبوں پر حد سے زیادہ انحصار کم جبکہ معیشت زیادہ متنوع ہوتی ہے۔ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے فروغ سے معاشی ترقی، روزگار کے نئے مواقع اور تکنیکی ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی میں اس کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت کو مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی پیکج کا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص علاقوں میں مینوفیکچرنگ صنعتوں کا ارتکاز ان علاقوں کی ترقی، صنعتی کلسٹرز کی تشکیل اور متعلقہ صنعتوں و خدمات کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔ اس سے نہ صرف پیداوار اور انجینئرنگ میں ہنر مند کارکنوں کو ملازمتیں ملتی ہیں بلکہ ذیلی صنعتوں مثلاً لاجسٹکس، نقل و حمل اور سروسز کو بھی فروغ ملتا ہے جس سے مزید ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔
مہر کاشف یونس نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالتا ہے اور ایسی اشیا کی پیداوار کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دیتا ہے جو مقامی طور پر استعمال کی جاتی ہیں یا دوسرے ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں اور نتیجتاً آمدنی میں اضافہ اور اقتصادی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مینوفیکچررز پیداواری عمل کو بہتر بنانے، نئی مصنوعات کی تیاری اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جس کے نتیجے میں دیگر شعبوں میں بھی ترقی کی راہیں کھلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیار اشیا کی برآمد سے زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے، تجارت کے توازن بہتر اور تجارتی خسارہ کم ہوتا ہے اور معاشی استحکام میں مدد ملتی ہے۔