مظاہرین کو ہر صورت روکنے کے لئے آئی جی اسلام آباد پولیس کو مکمل اختیارات دیئے ہیں ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی

113

اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مظاہرین کو ہر صورت روکنے کے لئے آئی جی اسلام آباد پولیس کو مکمل اختیارات دیئے ہیں ،حکومت جانی نقصانات نہیں چاہتی ، ہر ممکن کوشش ہے کہ گولی کا جواب گولی سے نہ دیا جائے، طاقت کے استعمال سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے، اس احتجاج کے پیچھے جو بھی عناصر اور محرکات ہیں وہ بہت جلد ٹھوس شواہد کے ساتھ عوام کے سامنے رکھیں گے ، ایک خفیہ ہاتھ نے پی ٹی آئی کی باقی قیادت کو زیرو کر دیا ہے،پی ٹی آئی والے ہمارے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کرتے ہیں کچھ دیر بعد مکر جاتے ہیں۔ وہ منگل کو ڈی چوک دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

آئی جی اسلام آباد سیدعلی ناصر رضوی، چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا ، ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دو مرتبہ سنگجانی کے مقام پر احتجاج کرنے پر تیار ہو گئے تھے، اسی مقصد کے لئے سیز فائر ہوا اور راستے ہم نے اس مقام پر جانے کیلئے کھولے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ایک ملک کے سربراہ مہمان کے طور پر موجود ہیں ،یہ شیلنگ اور ہنگامہ آرائی کی فوٹیج کسی اور کی نہیں ملک کی بدنامی ہے۔ مظاہرین نہ صرف اسلحہ اور آنسو گیس کے شیلوں سے مسلح ہیں بلکہ بڑے بڑے پنکھے بھی ساتھ رکھے ہوئے ہیں جس کی مدد سے پولیس کی جانب سے فائر کئے گئے شیل کا دھواں پولیس کی جانب موڑ رہے ہیں۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اس وقت تک 4 سکیورٹی اہلکار شہید، ایس پی، 4 اے ایس پیز سمیت 80 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں جس میں سے 10 جوانوں کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس کو مکمل اختیارات دیئے ہیں اب وہ ہر صورت مظاہرین کو روکیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 3 سے 4 قافلے لائے تھے جو ملا کر اسلام آباد آئے ہیں، ان میں 2 ہزار تربیت یافتہ لوگ ہیں ان کی شناخت کر لی گئی ہے، پنجاب سے ایک بندہ بھی نہیں آیا، سب لوگ خیبرپختونخوا سے آئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ مظاہرین ڈی چوک نہیں پہنچیں گے ،ہمیشہ یہی بات کی کہ انہیں روکیں گے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم گولی چلانا نہیں چاہتے ،اگر ڈی چوک پر طاقت کا استعمال شروع کر دیں تو سب بھاگ جائیں گے لیکن اس میں جانی نقصانات ہوسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی ذمہ داری پاکستان میں موجود غیر ملکی سربراہ اور اس کے وفد، ریڈزون اور اہم عمارتوں کی سیکورٹی یقینی بنانا ہے۔