اسلام آباد۔13اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ احتجاج تمام جمہوری جماعتوں کا حق ہے لیکن احتجاج کے دوران مظاہرین کی طرف سے لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانا تکلیف دہ عمل ہے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور تشدد کسی طور پر جائز نہیں، تشدد کوئی بھی کرے قابل مذمت ہے، پولیس والے بھی آپ کے اور ہمارے بھائی ہیں، بچوں، خواتین اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اسلئے مظاہرین سے اپیل ہے کہ وہ احتجاج پر امن رکھیں۔
منگل کو ڈی جی خان میں تحریک پاکستان لبیک کے احتجاج کے دوران مظاہرین کی طرف سے پولیس اہلکاروں پر تشدد کے واقعہ کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی طرف سے پولیس اہکاروں پر تشدد باعث افسوس اور قابل مذمت ہے، بطور انسان کسی کو مارنے کا حق کسی کو نہیں ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے جبکہ ایک انسان کی زندگی بچانا پوری انسانیت کی زندگی بچانا ہے، ہم مظاہرین کے قائدین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ احتجاج کو پر امن رکھیں اور لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں،
آقاﷺ کی تعلیمات یہ تو نہیں ہیں کہ ہم لوگوں کو نقصان پہنچائیں۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بلاشبہ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت ہمارے لئے سب سے زیادہ اہم ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کا بھی احساس ہونا چاہیے کہ آقاﷺ کی تعلیمات اور فرامین کیا ہیں، ہم سب کو چاہیے کہ آقاﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہر طرح کی صورتحال میں برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلامو فوبیا کے معاملے پر دنیا میں آواز بلند کی ہے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مسائل کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، حکومت نے عقیدہ ختم نبوت پر ٹی ایل پی کے مطالبات کی تائید کی ہے، معاملے پر حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کئی سالوں بعد ہم ایک ہی دن روزہ رکھنے جا رہے ہیںِ، ہمیں سیرت مصطفیٰ ﷺ کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا چاہیے، لوگوں نے سحرو افطار کی تیاری کرنی ہے، اگر بازار بند ہوں گے تو وہ تیاری کیسے کریں گے۔