32.1 C
Islamabad
جمعہ, مئی 23, 2025
ہومعلاقائی خبریںمظفر آباد،وائس چیئرمین آزاد کشمیر بار کونسل سردار مشتاق شاہین ایڈووکیٹ کی...

مظفر آباد،وائس چیئرمین آزاد کشمیر بار کونسل سردار مشتاق شاہین ایڈووکیٹ کی وفات پر فل کورٹ ریفرنس

- Advertisement -

مظفر آباد۔ 22 مئی (اے پی پی): چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر بار کونسل سردار مشتاق شاہین ایڈووکیٹ کی وفات پر فل کورٹ تعزیتی ریفرنس سپریم کورٹ رجسٹری برانچ میرپور میں منعقد ہو ا۔تعزیتی ریفرنس میں سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس خواجہ محمد نسیم،جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان سمیت سپریم کورٹ،ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے سینئر وکلاء بھی موجود تھے جبکہ اس موقع پر ڈپٹی رجسٹرارریسرچ سپریم کورٹ سید فیضان حیدرنے نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔

تعزیتی ریفرنس سے چیف جسٹس آزادکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان،آزادکشمیر کے ایڈووکیٹ جنرل شیخ مسعود اقبال،سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر جاوید نجم الثاقب ایڈووکیٹ،ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر راجہ وسیم یونس ایڈووکیٹ،ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کے جنرل سیکر ٹری چوہدری فیاض ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔اس موقع پر چوہدری ریاض عالم ایڈووکیٹ نے مرحوم سردار مشتاق شاہین ایڈووکیٹ کے درجات کی بلندی کے لیے دعامغفرت کروائی۔

- Advertisement -

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے فل کورٹ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین بار کونسل سردار مشتاق شاہین ایڈووکیٹ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے جہاں ان کے خاندان کو دلی صدمہ ہوا ہے وہاں آزاد کشمیر عدلیہ ایک بلند پایہ کے وکیل سے محروم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک عظیم وکیل تھے جنھوں نے ہمیشہ بار اور بینچ کے رشتہ کو مضبوط بنایا اور ہمیشہ قانون اور آئین کی بالادستی قائم رکھتے ہوئے اپنا مثالی کردار ادا کیا ان کی زندگی کے تمام پہلو کا بغور جائزہ لیا جائے تو وہ مجموعی طور پر نہایت ہی بلند کر دار کی شخصیت اوراعلیٰ پایہ کے وکیل تھے۔

انہوں نے کہا کہ وکالت کا پیشہ ولیوں اور توکل والا پیشہ ہے۔وکلاء پسے ہوئے طبقات کے حقوق عدالتوں کے ذریعے حقدار کو دلاتے ہیں جو کسی عبادت سے کم نہیں ہے۔جو لوگ حقوق العباد کا خیال رکھتے ہیں وہ معاشرے کے بہترین انسان شمار ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بار اور بینچ کا رشتہ ایسا ہے جو کبھی جدا نہیں ہوسکتا۔ہماری خوشی اور غم بھی برابر ہیں۔

سردار مشتاق شاہین کی رحلت سے جہاں ان کے خاندان کو صدمہ پہنچا ہے وہاں آزادکشمیر کے وکلاء برادری اور عدلیہ بھی ایک اچھے قانون دان سے محروم ہوگئی ہے۔انھوں نے کہاکہ موت ایک اٹل حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔دنیا سے چلے جانے کے بعد انسان کا کردار اور اس کے اعمال کو بھی معاشرے میں عزت و وقار سے دیکھا جاتا ہے۔ہماری دعا ہے کہ سردار مشتاق شاہین کو اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600237

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں