مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کےلئے ٹھوس اورمربوط معاون نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے، سیکرٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد

81

اسلام آباد۔5اگست (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری اطلاعات ونشریات شاہیرہ شاہدنےمظلوم کشمیریوں کی آوازکو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کےلئے مربوط معاون نظام وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کو مظلوم کشمیریوں کی آواز بننا چاہئے اور بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم وبربریت کا جو بازار گرم کررکھاہے دنیا کو اس سے آگاہ کرنا چاہئے، وزارت اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کے پیغام کو ہر ممکنہ دستیاب فورم پر اٹھائے۔

وہ جمعہ کو یوم استحصال کے تین سال مکمل ہونے پر ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کے زیر اہتمام پاک چائنہ سینٹر میں ڈیجیٹل تصویری اور فن پاروں کی نمائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔

ڈی جی انفارمیشن سروس اکیڈمی، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کی ڈائریکٹر جنرل عمرانہ وزیر، ایم ڈی اے پی پی اختر منیر،ایگزیکٹو ڈائریکٹر اے پی پی عدیلہ رباب کاظمی،اور دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سیکرٹری اطلاعات ونشریا ت شاہیرہ شاہد نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نہتے اورمعصوم شہریوں پرڈھائے جانے والے مظالم کو چھپانے اورکشمیریوں کی آواز کودبانےکےلئے میڈیا پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں اور سوشل میڈیا کو بھی بند کررکھا ہے ، ایسے میں پاکستان کے ذرائع ابلاغ اورمیڈیا پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے۔

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ کشمیریوں پر جاری بھارتی بربریت کے حوالے سے وزارت اطلاعات ونشریات کی ذمہ داری ہے کہ ایسا ٹھوس اورمربوط معاون نظام وضع کیا جائے جسکے ذریعے مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا کے کونے کونے میں پہنچائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی داستانیں سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت رہنمایاسین ملک پر قائم جھوٹے مقدمات اور قیدو بند کی صعوبتوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو بھی اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ 5 اگست کو عوام کو صرف احتجاج ہی نہیں کرنا چاہئے بلکہ ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کا مقدمہ موثر انداز میں لڑنا چاہئے۔تقریب میں یوم استحصال کے حوالے سے 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کیلئے آرٹیکل 35اے اور 370 کے خاتمے کےبعد کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم اور کشمیر میں میڈیا کی آزادی پر پابندیوں کے حوالے سے دستاویزی فلمیں پیش کی گئیں جن میں مقبوضہ جموں وکشمیرکے تنازعہ کے تاریخی پس منظر اور5 اگست کے بھارت کے غیرقانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکیا گیا۔

سیکرٹری اطلاعات نے بھارتی مظالم کو اجاگرکرنے کےلئے ان دستاویزی فلموں کی تیاری پر ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کو سراہا۔ انہوں نے ڈائریکٹوریٹ پر زور دیا کہ وہ ان دستاویزی فلموں کے ذریعہ کشمیرکا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کرنے اور مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کی تکالیف اور مصائب کو اجاگرکرنے کےلئے تمام دستیاب پلیٹ فارمز کو بروئے کار لائے۔