مظفرگڑھ۔ 15 نومبر (اے پی پی):ڈپٹی کمشنرمظفرگڑھ قراۃ العین میمن نے کہا ہے کہ معاشروں کی فلاح و بہبود اور ترقی کےلئے سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیموں کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وقت کی ضرورت ہے کی نوجوان نسل کو روائتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کی طرف راغب کیا جائے تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہوں اور معاشرے میں امن و امان کی فضا قائم ہو، فرقہ واریت اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیرسرکاری تنظیم سائیکوپ کے زیر اہتمام پنجاب میں سماجی ہم آہنگی کے فروغ دینے کےلئے منعقدایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائیر ایجوکیشن محمد اجمل خان چانڈیہ ان کے ہمراہ تھے۔اجلا س میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد یوسف چھینہ ، سی ای او صحت ڈاکٹر ظفر عباس، چیئرمین سول سوسائٹی ملک خیر محمد بدھ، علما و مشائخ کے نمائندہ مولانا عبدالمعبود آزاد،چیئر پرسن سائیکوپ ام کلثوم سیال سمیت تعلیم اداروں اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اداروں کے سربراہان ،سیکیورٹی اداروں ، سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ نوجوانوں میں آگاہی اور شعور بیدار کرنے کےلئے معاشرے کے بااثر افراد ، علما و مشائخ اور معزز افراد کی خدمات لی جائیں، ڈرامے ، تھیٹر کئے جائیں اور اس میں مدارس اور سپیشل ایجوکیشن کے طلبہ کو بھی شامل کیا جائے ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائیر ایجوکیشن محمد اجمل خان چانڈیہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق ہم نے ملک سے انتہا پسندی کو ختم کرنا ہے او ر اس کےلئے نوجوانوں کو نمائندگی دی جائے جو کسی بھی ملک کا سرمایہ ہوا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدو جہد ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں امن کے حوالے سے پہچانا جائے، اس کے اندرونی مسائل کم ہوں ، پاکستان پاسپورٹ کی عزت بحال ہو اور اس کےلئے ضروری ہے کہ تمام ادارے اور سول سوسائٹی مل کر اپنا کردار ادا کریں۔ حکومت کوئی بھی پروگرام شروع کرتی ہے اس میں سول سوسائٹی کے خدمات بھی حاصل کی جائیں ۔ \378