اسلام آباد۔5دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ معاشی اصلاحات کاتسلسل جاری رہے گا، اہم معاشی اشاریئے مثبت ہیں، خساروں پرقابو پایاگیاہے،حکومت ملک میں کاروباراورسرمایہ کاری میں تیزی لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔جمعرات کویہاں سیکورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے زیراہتمام ای ایس جی سسٹین پاکستان کے پہلے پائیداریت پر مبنی آن لائن پلیٹ فارم کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا شیئرنگ کے فروغ کیلئے کوششوں کو سراہا اورکہاکہ ڈیجیٹل چینلز اور مواقع ہی مستقبل کا راستہ ہیں، جوشفافیت و جوابدہی کے کلچر کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
ای ایس جی پلیٹ فارم کا مقصد کمپنیوں اور اداروں کو اپنی کامیابی کی کہانیاں اور بہترین طرز عمل شیئر کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ یہ اقدام ایک مساوی میدان فراہم کرے گا، جہاں تمام ادارے، چاہے ان کا حجم کچھ بھی ہو، اپنی کامیابیوں کو اجاگر کر سکیں گے اور ایک دوسرے سے سیکھ سکیں گے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت نے معاشی میدان میں اہم پیش رفت کی ہے، اہم معاشی اشاریئے مثبت ہیں، خساروں پرقابو پایاگیاہے،زرمبادلہ اوربرآمدات میں اضافہ ہورہاہے، مہنگائی میں کمی آرہی ہے، شرح سودمیں کمی سے صنعتوں کوفائدہ پہنچ رہاہے۔انہوں نے کہاکہ معاشی استحکام کے بعدنموکے سفرمیں تیزی لانے کیلئے جوبھی ادارے ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں ہم ان کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کاپ۔29کے موقع پرپاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی حکمت عملی کاآغازکیا ہے،ماحولیات، ماحولیاتی تبدیلیوں کااہم حصہ ہے، جامع اقتصادی شمولیت اورنمو میں ان کی اہمیت مسلمہ ہے۔انہوں نے ملک کے دو اہم ترین مسائل، جن میں آبادی میں اضافہ اور ماحولیاتی تبدیلیاں شامل ہیں، کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ معاشرے کے تمام طبقوں کو اقتصادی مرکزی دھارے میں لانا ضروری ہے، پاکستان کی معیشت میں ہرایک کواپنا مثبت کرداراداکرناہوگا، صنفی برابری اورمساوات قومی اقتصادی منظرنامہ میں اہمیت کاحامل ہے۔افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ کیلئے اقدامات ضروری ہے، حکومت اس حوالہ سے اپناکرداراداکررہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کوبھی اپنا مثبت اورتعمیری کرداراداکرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ معاشی ترقی اورنمومیں نجی شعبہ کاکردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے۔
حکومت پالیسی فریم ورک اورپالیسیوں کے تسلسل کویقینی بنائے گی تاہم ترقی کے انجن کاکردار نجی شعبہ کواداکرناہے۔حکومت ملک میں کاروباراورسرمایہ کاری میں تیزی لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں کومکمل سہولیات فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ معاشی اصلاحات کاتسلسل جاری رہے گا، سرکاری ملکیتی اداروں کایومیہ خسارہ 2.2ارب روپے ہے، گزشتہ دس برسوں میں ایس اوایز کاخسارہ 6ٹریلین روپے رہاہے،حکومت نجکاری کے پروگرام پرعمل پیراہے اوراس عمل کوشفافیت کے ساتھ آگے بڑھایا جارہاہے۔