26.6 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومقومی خبریںمعاشی ترقی کے لئے استحکام ضروری ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ...

معاشی ترقی کے لئے استحکام ضروری ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ملک میں کاروبار دوست ماحول کے لئے راہ ہموار کی، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا سی ای او سمٹ سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لئے استحکام ضروری ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ملک میں کاروبار دوست ماحول کے لئے راہ ہموار کی، ہماری توجہ ملک میں محفوظ کاروبار دوست ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں سی ای او سمٹ اور 100 سی ای او اینڈ ڈپلومیٹس کتاب کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ملک میں کاروبار دوست ماحول کیلئے راہ ہموار کی، جب بھی ہمیں حکومت میں آنے کا موقع ملا، کاروباری برادری ہماری کاروبار دوست پالیسیوں سے بھرپور مستفید ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں جب ہم حکومت چھوڑ کر گئے تو ترقی کی شرح 5.8 فیصد تھی جس کا تخمینہ 6.4 فیصد لگایا جا رہا تھا۔ اس وقت مہنگائی صرف 4 فیصد پر تھی، ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری آ رہی تھی، چین نے سی پیک منصوبے کے تحت تقریباً 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، اس وقت تمام عالمی مالیاتی جریدے اور ادارے پیشنگوئی کر رہے تھے کہ پاکستان آئندہ چھ یا سات سالوں میں جی 20 میں شامل ہو جائے گا، ہم اس وقت جی 20 تک پہنچ چکے تھے۔

- Advertisement -

ہماری اولین توجہ ملک میں محفوظ ماحول کو یقینی بنانے پر مرکوز تھی، ہمیں سب سے بڑا چیلنج توانائی کے بحران کا درپیش تھا، ہر سال توانائی کے بحران کی وجہ سے 500 ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا، اس وقت کے اندر 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹرز کے تعاون سے توانائی کے موثر پلانٹس لگائے گئے، ہم 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کر کے زیرو پر لے آئے، ہم نے توانائی کے بحران کو حل کیا، یہ کوئی آسان کام نہیں تھا، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا بڑا چیلنج ملک کی سیکورٹی صورتحال تھی، ملک کا کمرشل حب کراچی انتہائی غیر محفوظ تھا، کراچی میں امن کی بحالی ہمارا آہنی عزم تھا، سیکورٹی فورسز کی مدد سے کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں نیشنل ایکشن پلان پر کام شروع کیا، ان چار سالوں میں ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت میں ہمیں ڈیفالٹ کا خطرہ درپیش تھا، اس وقت ایکسپورٹرز کو کرنسی کے ریٹ میں اتار چڑھائو کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا، حکومت کی درست پالیسیوں کے نتیجہ میں اعتماد کی فضاءبحال ہوئی اور ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آیا، ہم نے ملک اور قوم کی فلاح کی خاطر اپنی سیاست کی قربانی دی اور کاروبار دوست پالیسیوں کو فروغ دیا، ملک میں اعتماد کی فضاءکو پروان چڑھایا، ملکی ترقی کے لئے پالیسیاں تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ استحکام کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں ففتھ جنریشن وار کا چیلنج درپیش ہے، غلط اور جعلی خبریں ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہیں، مس انفارمیشن، پروپیگنڈے اور جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے لئے محفوظ ماحول کی تشکیل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، حکومت نے رائٹ سائزنگ اور ڈاﺅن سائزنگ کی پالیسی پر کام شروع کیا ہے، ایسے سرکاری ادارے موجود ہیں جو صرف ٹیکس دہندگان کے پیسے پر چلتے ہیں، معیشت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے، اس کی ایک مثال پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ ہے جس میں ہر سال 100 ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا، حکومت نے اس محکمے کو بند کرنے کا جرأت مندانہ اقدام اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کے حوالے سے کمیٹی کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف بی آر کے پورے نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے، دنیا کی ممتاز فرم مکینزی کارپوریشن ملینڈا گیٹس فائونڈیشن کی فنڈنگ سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر کام کر رہی ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے بعد فائلرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی آفت آئے تو کاروباری برادری کو مشکلات درپیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کاروباری آسانیوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، کاروباری آسانیوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں