اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے، پہلی مرتبہ غریب اور متوسط طبقہ کو ترقی کے سفر میں ترجیح دی گئی ہے، کامیاب پاکستان پروگرام مدینہ کی ریاست کی جانب اہم قدم ہے۔ پیر کو یہاں کامیاب پاکستان پروگرام کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے سیونگ کی شرح، برآمدات بڑھانے سمیت دیگر اقدامات اٹھا رہے ہیں
، وزیراعظم نے غریب افراد کو ثمرات پہنچانے کے لئے ہمیں ہدایت کی، معاشی ترقی کے لئے معاشی پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بینکس چھوٹے قرض نہیں دے سکتے، مائیکرو فنانس بینک اور این جی اوز 30، 40 سال سے چھوٹے قرضے دے رہے ہیں، ان کی ریکوری 99 فیصد سے زیادہ ہے، 3 سال کے لئے کاروبار کے لئے 5 لاکھ روپے دینے جا رہے ہیں، کاشتکاروں کو بھی اس طرح کا قرض دیا جا رہا ہے، اخوت 70 ہزار روپے دینے جا رہے ہیں، کاشتکاروں کو بھی اس طرح قرض دیا جا رہا ہے، اخوت 70 ہزار روپے قرض دے رہا تھا، پہلی بار غریب اور متوسط طبقہ کو ترقی کے سفر میں ترجیح دی گئی،
صحت کارڈ کا بڑا پروگرام شروع کیا گیا ہے، ہر شہری کو دستیاب ہو گا، ہر گھر سے ایک فرد کو ٹیکنیکل تعلیم دیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کو اپنے پائوں پر کھڑے کریں، ہم مڈل مین اور آڑھتی کے چنگل سے غریب عوام کو نکالنا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ پروگرام عوام کی دہلیز پر جا کر پیسے دے گا، پہلے لوگ قرض کے لئے بینکوں کے پیچھے بھاگتے تھے، ہم 14 ارب روپے کے قرضے دیں گے، کامیاب پاکستان پروگرام سے نچلا طبقہ اپنے پائوں پر کھڑا ہو گا اور یہ ایک انقلابی پروگرام ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ وعدے پورے کر رہے ہیں جن کے خواب عوام کو 73 سال سے دکھلائے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی سربراہی میں ہم مدینہ کی ریاست کے سفر پر گامزن ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام سے ملک میں غربت میں کمی آئے گی، ملک میں مائیکرو لونز میں مشکلات تھیں، کمزور طبقے کو پیسے تک رسائی نہیں تھی، فلاحی ریاست کی طرف ایک اہم قدم ہے، یہ پروگرام روزگار کے لئے ایندھن کا کردار ادا کرے گا، ٹیکنیکل تعلیم انتہائی ضرورت تھی، یہ پروگرام اس میں بھی کردار ادا کرے گا، اس پروگرام کے تحت 5 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا، اس پروگرام سے ملک میں غربت میں کمی آئے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر نے کہا کہ اس پروگرام سے کم لاگت گھروں کی تعمیر میں اضافہ ہو گا، اس پروگرام کے تحت پروگرام وضع ہو چکا ہے، نجی شعبہ بڑے پیمانے پر اس کام میں لگ گیا ہے، یہ پروگرام ہائوسنگ سکیم کو بدل کر رکھ دے گا، جن لوگوں کا اپنا گھر بنانا مشکل تھا اب ممکن ہو جائے گا، اپنا گھر بنانے والوں کے لئے 27 لاکھ روپے 20 سال کے لئے طویل المدت قرض بآسانی مل سکے گا، اس قرض پر سود نہیں ہو گا، 5 سال تک دو فیصد سروسز چارجز ہوں گے، 15 سال تک حکومت سبسڈی دے گی، قرض کا حصول آسان تر ہو گا۔