اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت پیدا کرنے اور قدرتی آفات کے خلاف ملکی استعداد کو فروغ دینے کی کوششوں کے سلسلے میں جامع نیشنل ایڈاپٹیشن پلان کی تیاری کا آغاز کردیا گیا ہے، یہ اقدام پاکستان کی جانب سے رواں سال ماحولیات کے عالمی دن کی میزبانی سے قبل اہم پیشرفت ہے، ماحولیات کا عالمی دن 5 جون کو ایکو سسٹم کی بحالی کے عنوان سے منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پراسیس کے اجراء کے حوالے سے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ورکشاپ میں پاکستان اور دیگر ممالک کے علاوہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ماہرین نے بھی شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پہلے سے شروع کردہ ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام، فنڈ برائے بحالی ایکو سسٹم اور ریچارج پاکستان جیسے قدرتی حل کے طریقوں پر مبنی ہوگا۔
امین اسلم نے کہا کہ پاکستان ایڈاپٹیشن کے منصوبوں کو بہت اہمیت دیتا ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مطابقت پیدا کرنے اور آفات کے خلاف مدافعانہ نظام کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے قومی مطابقتی منصوبے کی تشکیل تمام قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مشاورت سے عمل میں لائی جائے گی جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ملک کی استعداد کو بڑھانے کے منصوبوں میں مدد گار ثابت ہو گی۔
ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی خطرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے جبکہ ان خطرات کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے ضروری ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقی کی منصوبہ بندی کریں، پاکستان میں نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پراسیس کا بھی یہی مقصد ہے۔
اس موقع پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ڈپٹی سیکرٹری اور نیشنل ایڈاپٹیشن پلان کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مظہر حسین نے نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پراسیس کے اغراض ومقاصد کو اجاگر کیا اور اس حوالے سے مختلف شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہ 2.7 ملین ڈالر کے اس منصوبہ کا باضابطہ ورچوئل اجراء کیا گیا ہے۔ اس کے لئے مالی اور ٹیکنیکل معاونت اقوام متحدہ پروگرام برائے ماحولیات اور گرین کلائمیٹ فنڈ مشترکہ طور پر فراہم کریں گے۔