اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جمعہ کو کے پی کے اراکین پارلیمنٹ کو احساس راشن ریاست رجسٹریشن کے بارے میں بریفنگ دینے کے لیے پشاورکا دورہ کیا۔ اس حوالے سے اجلاس کے پی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہوا۔ بریفنگ میں سپیکر کے پی مشتاق احمد غنی، ڈپٹی سپیکر کے پی کے محمود جان، صوبائی وزیر خزانہ اور صحت تیمور سلیم جھگڑا اور نیشنل بینک آف پاکستان کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔
کے پی کے صوبائی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صوبہ بھر میں کریانہ کی دکانوں اور مستحق خاندانوں کی رجسٹریشن میں احساس کیساتھ تعاون کریں۔ اس ہفتے میں ڈاکٹر ثانیہ کی صوبائی پارلیمنٹرینز کے ساتھ یہ دوسری ملاقات تھی۔ گزشتہ روز انہوں نے لاہور میں پنجاب کے صوبائی اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں راشن پروگرام کے لئے وفاق اور صوبائی تعاون کے بارے میں آگاہ کیا۔
ڈاکٹر ثانیہ نے پروگرام کے رجسٹریشن اور آپریشنل طریقوں کی جامع وضاحت کی۔ کریانہ کے تاجر ویب پورٹل: https://ehsaasrashan.pass.gov.pk/ کے ذریعے پروگرام میں رجسٹر ہو سکتے ہیں۔ ملک میں کہیں بھی کام کرنے والے کریانہ کے تاجروں کے پاس رجسٹریشن کے لیے بینک اکاؤنٹ ہونا ضروری ہے۔ جن کے بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں انہیں نیشنل بنک کی شاخوں میں اپنے اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔کریانہ کے مالکان احساس کی سبسڈیز پر مراعات کے طور پر خاطر خواہ کمیشن بھی حاصل کریں گے۔
بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کریانہ مالکان کو کاریں، موٹر سائیکلیں، موبائل فون اور دیگر کئی انعامات دینے کے لیے ہر تین ماہ بعد لکی قرعہ اندازی بھی کی جائے گی۔خاندان کے اندراج کے بارے میں ڈاکٹر ثانیہ نے بریف کیاکہ وہ خاندان جن کی ماہانہ آمدنی 50,000 روپے سے کم ہے تو وہ 8171 کے ذریعے یا ویب پورٹل کے ذریعے اپنے CNIC اور اسی پر جاری کردہ سیل فون نمبر کے ذریعے رجسٹر ہو سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ ایک خاندان کا صرف ایک فرد راشن کے لیے اندراج کرا سکتا ہے۔ درخواست دہندگان کے خاندانوں کو 8171 سے اہلیت کے پیغامات بھیجے جائیں گے۔ کابینہ کی طرف سے منظور کردہ نئے معیار کے مطابق، غیر ملکی مسافروں کے مستحق خاندان، کم آمدنی والے سرکاری ملازمین، اور سیل فون کے زیادہ بل والے افراد بھی راشن پروگرام میں رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نے پروگرام میں شرکت پر کے پی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ دیگر شریک صوبوں کی طرح، احساس اور کے پی 35:65 کے تناسب سے لاگت کا اشتراک کر رہے ہیں۔اراکین پارلیمنٹ نے پروگرام میں شفافیت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے پروگرام کے نفاذ کے بارے میں آگاہی کے لیے مکمل تعاون کو یقینی بنایا۔
احساس راشن کے ذریعے 20 ملین اہل خاندان کریانہ کے مقرر کردہ اسٹورز سے گندم کے آٹے، کوکنگ آئل/گھی اور دالوں کی خریداری پر م 1,000 روپےماہانہ کی سبسڈی حاصل کریں گے۔ رواں مالی سال اس پروگرام کا بجٹ 120 ارب روپے ہے ۔احساس کے تحت، اس پروگرام کو NBP کےتعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ احساس اور NBP نے مخصوص کریانہ دکانوں کے نیٹ ورک کے ذریعے راشن سے مستفید ہونے والوں کی خدمت کے لیے ایک موبائل پوائنٹ آف سیل سسٹم (mPOS) ایپ بھی تیار کی ہے۔