معاون خصوصی وزیراعظم عثمان ڈار کا ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کے ہمراہ اجلاس ،ٹریفک مسائل کی نشاندہی اور حل کے لیے لائحہ عمل تجویز کیا

88

سیالکوٹ۔2جنوری (اے پی پی):ڈی پی او سیالکوٹ عمر سعید ملک کی معاون خصوصی وزیراعظم عثمان ڈار اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق کے ہمراہ ٹریفک مسائل کے حل کے لیے میٹنگ، ٹریفک مسائل کی نشاندہی اور حل کے لیے لائحہ عمل تجویز کیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق ڈی پی او سیالکوٹ عمرسعید ملک نے شہر سیالکوٹ میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کانفرنس روم پولیس لائنز میں میٹنگ کا انعقاد کیا ۔

میٹنگ میں معاون خصوصی وزیراعظم عثمان ڈار ، ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق، ڈی ایس پی ٹریفک آفتاب احمد بٹ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی ، صدر چیمبر آف کامرس ، سیکرٹری آر ٹی اے ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر سیالکوٹ اور ٹریفک پولیس کے افسران نے شرکت کی ۔

ڈی پی او سیالکوٹ نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر کی 9 اہم شاہراہوں پر جاری ترقیاتی کام ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریفک کے مسائل کے دیرپا حل کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ، گزشتہ 20 سالوں میں شہر سیالکوٹ میں گاڑیوں کی تعداد میں تقریباِ 300 فیصد فیکٹریز کی تعداد میں 560 فیصد جبکہ آبادی میں 55 فیصد اضافہ ہوچکا ہے لیکن اس عرصہ کے دوران شہر میں نئی سڑکیں ، پل اور انڈر پاسز وغیرہ تعمیر نہیں کئے گئے ، شہر کی ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے روڈ مارکنگ اور روڈ فرنیچر موجود نہیں اتنے بڑے شہر میں ٹریفک کا ایک بھی اشارہ موجود نہیں ہے۔

سڑکو ں پر تجاوزات اور رانگ پارکنگ بھی ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث ہے ، بڑے بڑے شاپنگ ہالز ، پلازے اور سکول کالج اور میرج ہالز شہر کے اندر موجود ہیں جن کے پارکنگ انتظامات نہ ہیں ، رانگ پارک گاڑیوں کو ہٹانے کے لیے ٹریفک پولیس کے پاس لفٹر موجود نہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2021 میں ضلع سیالکوٹ میں 80 افراد ٹریفک حادثات کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں لوگوں کو ٹریفک قوانین سے آشنا کرنے کے لیے معیاری ٹریفک سکول کا قیام ضروری ہے۔

میٹنگ کے اختتام پر ڈی پی او سیالکوٹ نے شرکاء میٹنگ کے ہمراہ شہر کے محتلف چوراہوں اور شاہراہوں پر ٹریفک مسائل کا جائزہ لیا اور ان کے حل کے لیے لائحہ عمل تیار کیا۔ڈی پی او سیالکوٹ نے کہا کہ ٹریفک کے حوالے سے شہریوں کی مشکلات کا احساس ہے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کا مقصد ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلان تیار کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کے محتلف دفاتر سے 62 لوگوں کو فیلڈ میں تعینات کر کے سکول اور فیکٹری کے اوقات میں ڈیوٹی کی تعداد کو بڑھا دیا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کم وسائل کے باوجود شہر میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنےکے لیے پوری تن دہی سے مصروفِ عمل ہے تاہم شہریوں سے بھی التماس ہے کہ شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے پیشِ نظر تحمل کا مظاہرہ کریں اور ٹریفک کے عملہ سے تعاون کریں۔