معذور افراد کو تعلیم، روزگار،صحت کی دیکھ بھال اور عوامی زندگی میں مساوی مواقع فراہم کرنے کیلئے بامعنی اقدامات کر رہے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

120

اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم معذور افراد کو تعلیم، روزگار،صحت کی دیکھ بھال اور عوامی زندگی میں مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے بامعنی اقدامات کر رہے ہیں،ہماری حکومت ان جامع پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لئے تندہی سے کام کر رہی ہے جو معذور افراد کو بااختیار بناتی ہیں اور ان کے لئے سماجی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آج دنیا بھر میں معذور افراد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے،یہ دن ہمارے معاشرے میں معذور افراد کے حقوق، وقار اور ان کی شمولیت کو فروغ دینے کے عالمی برادری کے اجتماعی عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس سال کے عالمی دن کا موضوع، "ایک جامع اور پائیدار مستقبل کے لئے معذور افراد کی قیادت کو بڑھانا،اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایک زیادہ جامع دنیا کی جانب سفر کی قیادت ان لوگوں کو کرنی چاہئے جو اس کے چیلنجوں کو خود سمجھتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم معذور افراد کو تعلیم، روزگار، صحت کی دیکھ بھال اور عوامی زندگی میں مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے بامعنی اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ان جامع پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لئے تندہی سے کام کر رہی ہے جو معذور افراد کو بااختیار بناتی ہیں اور ان کے لئے سماجی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ معذور افراد کا نقطہ نظر ہماری قومی ترقی کی پالیسی میں شامل ہو اور ہم ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کریں جو قائدین،

اختراع کاروں اور تبدیلی سازوں کے طور پر ان کی شراکت کو اہمیت دیتا ہو، معذور افراد کے لئے دوستانہ قوانین کا نفاذ اس وژن میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں معذور افراد کی مدد کے لئے انتھک محنت کرنے والوں، ان کی نگہداشت کرنے والوں، وکالت کرنے والے افراد اور تنظیموں کے کام اور ان کے تعاون کو سراہنا چاہئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں سرکاری اداروں، کاروباری شعبے اور سول سوسائٹی پر زور دیتا ہوں کہ وہ معذور افراد کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور ایسے ماحول کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں جہاں معذور افراد بطور رہنما اپنا کردار ادا کر سکیں، ہمیں ایسے رویوں کو چیلنج کرنے کے لئے بھی شعوری کوششیں کرنی چاہئیں جو معذور افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کو روا رکھتے ہیں۔\932