نیویارک۔ 14 نومبر (اے پی پی) دنیا کے چند غریب ترین ممالک میں سے ایک، بھارت کو 2014ءمیں اس وقت ایک بڑے بحرانی دھچکے کا سامنا کرنا پڑا جب وہاں فاشزم اور نازی ازم سے متاثرہ شخص نریندر مودی وزیراعظم منتخب ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار معروف بھارتی ناول نگار پنکج مشرا نے نیویارک ٹائمز میں چھپنے والے اپنے ایک حالیہ مضمون میں کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اقتدار کے دوسرے سال ان کی جو شخصیت سامنے آئی ہے اس کے مطابق نریندر مودی ایک ایسے طاقتور حکمران کے طور پر سامنے آئے ہیں جو مفاد پرست اور اقتدار کا بھوکا ہے اور جس کیلئے وہ بوگس انداز بھی اختیار کرتا ہے۔ پنکج مشرا نے مزید لکھا ہے کہ دونلڈ ٹرمپ کی طرح مودی بھی نسلی و مذہبی اقلیتوں اور تارکین وطن کا شدید ترین مخالف ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بھارتی آئین کے خالق ڈی آر امبیدکر نے 1950ءمیں خبردار کیا تھا کہ ”بھارتی سرزمین پر جمہوریت ایک ظاہری چہرہ اور لباس ہے جو دراصل غیر جمہوری ہے“۔ آج وہ جمہوری چولہ تار تار ہو رہا ہے۔ نریندر مودی کے دور حکومت میں ان قوم پرست ہندوﺅں نے جن کی حیثیت کبھی ایک کپڑے میں جھالر کی سی تھی اب انہوں نے مختلف اداروں میں مرکزی حیثیت حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ 2001ءسے 2014ءتک گجرات کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے نریندر مودی پر یہ الزام عائد رہا کہ وہ وہاں پر مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی آبروریزی جیسے جرائم کی سرپرستی کرتے رہے ہیںجس کے باعث ان پر ایک دہائی تک امریکہ میں سفر پر پابندی عائد رہی۔