فیصل آباد ۔5ستمبر (اے پی پی):گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ معیارِ تعلیم کو بہتر کرنے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں تاکہ دورحاضر کے چیلنجز کے مقابلے کیلئے تر بیت یافتہ افرادی قوت کی فراہمی اور علم پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھی جا سکے۔اس امر کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس نالج کوریڈور اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت طلبہ کو بیرونِ ملک اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں جس سے پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کر کے نہ صرف ملکی مسائل کے حل کیلئے ہنر مند افرادی قوت دستیاب ہو گی بلکہ بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے چیلنجزکا سامنا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی شبانہ روز کوششوں کی وجہ سے یو ایس ڈی اے کو متحرک کر دیا گیا ہے جس سے زرعی یونیورسٹی میں قائم سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز بہتر انداز میں ابھر کر سامنے آئے گااور اس سے تحقیق کی بدولت فود سیکورٹی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے امریکہ کے دورہ کے دوران زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ڈیوس کے مابین تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے اقدامات کیے ہیں جس سے زرعی ترقی کو بلندیوں سے ہمکنار کرنے کیلئے کاوشیں کی جائینگی۔
انہوں نے زرعی یونیورسٹی کے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے بہترین بیج کی فراہمی، منافع بخش زراعت اور کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتی سطح پر زراعت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ کاشتکاروں کیلئے زرعی پیکجز ترتیب دئیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فی صد سے زیادہ آبادی زراعت کے شعبہ سے منسلک ہے لہٰذا غربت کے خاتمے کیلئے زراعت کے میدان میں بہتری ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیج کی بہتری کیلئے وفاقی حکومت میں دائر کردہ پی سی ون کی کامیابی کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ اعلیٰ معیار کے بیج کی ترسیل کی جا سکے۔ اس موقع پر زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز کی بحالی سے جدید تحقیق اور زرعی رحجانات کی وجہ سے ترقی کو وسعت ملے گی۔ انہوں نے گورنر پنجاب کا سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز کوفعال بنانے پر مبارکباد پیش کی، اور کہا کہ زرعی ترقی کو مستحکم کرنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے حکومتی سطح پر انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے وافرخوراک کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ گندم کیلئے سپورٹ پرائس میں اضافے سے کسان کی معاشی حالت میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر گندم اور مکئی کے آٹے کے مرکب کو فروغ دیا جائے تو اس سے غذائی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے ٹین بلین ٹری پروگرام کے تحت زرعی یونیورسٹی میں ہزاروں پودے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی صوبہ بھر میں ہوم گارڈننگ کے حوالے سے منصوبہ جات کا اجرا کر رہی ہے جس سے عوام میں کھاد سے پاک نامیاتی خوراک فراہم ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہوم گارڈننگ کی ترویج سے بہتر خوراک کی دستیابی کے ساتھ ساتھ فوڈ سیکورٹی کے حصول میں بھی معاون ثابت ہو گی۔