معیشت کے مختلف اشاریے مثبت رجحانات کی عکاسی کر رہے ہیں، ملک میں اقتصادی استحکام آ رہا ہے، مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے ، وزارت خزانہ کی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ

83
وزارت خزانہ
وزارت خزانہ

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کے دوران معیشت کے مختلف اشاریے مثبت رجحانات کی عکاسی کر رہے ہیں، ملک میں اقتصادی استحکام آ رہا ہے، مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آ رہی ہے، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ملک کی برآمدات میں اضافہ جبکہ درآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ دوسری جانب حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں سالانہ بنیادوں پر 94.8 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق مثبت پرائمری بیلنس سے حکومت کی جانب سے اقتصادی استحکام کےلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی افادیت کی عکاسی ہو رہی ہے، زراعت کے شعبے میں نمایاں بہتری سے مجموعی قومی معیشت اور جی ڈی پی پر اچھے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بھی بہتری آر ہی ہے، حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، پاکستان کا اقتصادی پیش منظر مثبت رجحانات کی عکاسی کررہا ہے ، صنعتی سرگرمیوں اور براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں بتدریج تیزی آ رہی ہے

، آنے والے مہینوں میں اقتصادی استحکام کےلئے اقدامات مزید تقویت پائیں گے۔ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 3.5 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی، جولائی سے اپریل تک ترسیلات زر کا حجم 23.8 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 23 ارب ڈالر تھا۔ ملکی برآمدات میں اس مدت کے دوران 10.6 فیصد کا اضافہ ہوا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں برآمدات کا حجم 25.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 23.2 ارب ڈالر تھا۔ درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 5.3 فیصدکی کمی ہوئی ہے ۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں پاکستان کا درآمدی بل 45.8 ارب ڈالر تھا جو جاری مالی سال میں کم ہو کر 43.4 ارب ڈالر ہوگیا۔ حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر 94.8 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 0.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.9 ملین ڈالر تھا۔ مالی سال کے پہلے دس ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 8.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جولائی سے اپریل تک 1.457 ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.348 ارب ڈالر تھی۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی جاری مالی سال کے دوران اضافہ کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 14.316 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا

جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9.435 ار ب ڈالر تھا۔ 24 مئی 2024 کو ڈالر کا شرح مبادلہ 278.21 روپے رہا جو 24 مئی 2023 کو 287.14 روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر کے محاصل میں 30.6 فیصد کا اضافہ ہوا،مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ایف بی آر کے محاصل کا حجم 7.362 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 5.638 ٹریلین روپے تھا۔ نان ٹیکس ریونیو میں 94.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں نان ٹیکس ریونیو کا حجم 1.241 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا جو جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 2.417ٹریلین روپے رہا۔سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کےلئے 322 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے

جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 329 ارب روپے کے مقابلے میں 2.2 فیصد کم ہیں۔ مالی خسارے کا حجم 3.902 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 3.079 ٹریلین روپے کے مقابلے میں 26.8 فیصد زیادہ ہے۔ پرائمری بیلنس 1615.4 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 503.8 ارب روپے تھا۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں زرعی شعبے کو 1.635 ٹریلین روپے کے قرضے جاری کئے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1.221 ٹریلین روپے کے مقابلے میں 33.8 فیصد زیادہ ہے۔ 3 مئی تک نجی شعبے کو 77 ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں نجی شعبے کو 127.6 ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے تھے۔ زر وسیع (ایم ٹو) میں 3 مئی تک 7.1 فیصد کی شرح سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔29 اپریل 2024 کو پالیسی ریٹ 22 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 4 اپریل کو 21 فیصد تھا۔ جولائی سے اپریل تک کی مدت میں صارفین کےلئے قیمتوں کا اشاریہ 26 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت میں 28.2 فیصد تھا۔ اپریل میں صارفین کےلئے قیمتوں کا اشاریہ 17.3 فیصد رہا

جو گزشتہ سال اپریل میں 36.4 فیصد تھا۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 73.1 فیصد سے زیادہ کی شرح سے نمو ریکارڈ کی گئی ۔ 24 مئی 2024 کو مارکیٹ کییپٹلائزیشن کا حجم 36.84 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو 3 جولائی 2023 کو 23.39 ارب ڈالر تھا۔24 مئی 2024 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کا حجم 22 ہزار 924 ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 27 ہزار 752 تھا۔\932