سینٹ پیٹرس برگ ۔27مئی (اے پی پی):اقوام متحدہ کے تہذیبوں کے اتحاد کے اعلیٰ نمائندہ میگوئل اینجل موراٹینوس نے کہا ہے کہ مغربی ممالک آزادی اظہار کے اپنے جنون میں دوسروں کے جذبات اور عقائد کے احترام کو بھول جاتے ہیں۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق یہ بات انہوں نے تاس کے فرسٹ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل میخائل گسمین کے ساتھ انٹرویو کے دوران کہی۔
انہوں نے مثال کے طور پر 1948 کے یونیورسل ہیومن رائٹس ڈیکلریشن کے آرٹیکل 18 اور 19 کا اعادہ کیا اور کہا کہ ایک آرٹیکل کے تحت ہمیں آزادی اظہار کا دفاع اور تحفظ کرنا ہے لیکن پھر اگلے آرٹیکل میں یہ کہا گیا ہے کہ آپ کو لوگوں کی مذہبی آزادی، ضمیر کی آزادی، عقیدے کی آزادی اور ان کے حقوق کی حفاظت کرنے کے حق کا دفاع کرنے کا حق ہے اوریہ دونوں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب بعض مواقع پر آزادی اظہار کے بارے میں بات کرتے ہوئے یہ بھول گئے کہ ایک اور آرٹیکل بھی ہے جس میں دوسرے لوگوں کے جذبات اور عقیدے کا احترام کرنے کا کہا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ ہمیں دونوں آرٹیکلز کی مخالفت کرنے کی بجائے ان پر عملدرآمد کرنا ہوگا اور ایک بہترین توازن پیدا کرنے کی کوشش کرنی ہوگی ۔ اقوام متحدہ کے اہلکار نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے فریم ورک کا درست اندازہ لگانا ضروری ہے اور ابھی اس پر بہت کام باقی ہے کیونکہ مسئلہ بدستور مسائل کا شکار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601782