مقبوضہ جموںوکشمیر ، بھارتی پولیس نے پلوامہ میں فوٹو جرنلسٹوں کو تشدد کا نشانہ بنایا

100

سرینگر۔3اپریل (اے پی پی):بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں فوٹو جرنلسٹوں کو ایک بھارت مخالف مظاہرے کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے تین کشمیری نوجوانوں غلام نبی ناگرو، سہیل نثار لون اور یاور احمد وانی کو جمعہ کے روز کاکہ پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔فوجیوںنے ایک گھر کو بھی بارودی مواد کے ذریعے تباہ کیا۔ نوجوانوں کے قتل پر علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑ ے ۔

بھارتی فوجیوںاور پولیس اہلکاروںنے مظاہرین پرگولیاں ، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے برسائے جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔بھارتی پولیس نے بھارت مخالف مظاہروںکی کوریج کرنے والے فوٹو جرنلسٹوں کو بھی مارا پیٹا۔

فوٹو جرنلسٹوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے تھے کہ اس دوران پولیس نے انہیں مارا پیٹا۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے جس میں ایک پولیس اہلکار کو قیصر میر نامی ایک فوٹو جرنلسٹ کو لاتیں مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

مظاہروں کی کوریج کرنے والے فوٹو جرنلسٹ سید شہر یار نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہاکہ ایک پولیس اہلکار نے قیصر میر پر پیلٹ بندوق تانی جبکہ ایک اور نے انہیں لات ماری۔انہوںنے لکھا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے صحافیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک روز مرہ کا معمول ہے۔