31.1 C
Islamabad
بدھ, جون 4, 2025
ہومقومی خبریںمقبوضہ جموں و کشمیر سے فلسطینی علاقوں تک دیرینہ تنازعات علاقائی و...

مقبوضہ جموں و کشمیر سے فلسطینی علاقوں تک دیرینہ تنازعات علاقائی و بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ، عالمی امن، استحکام اور ترقی کے لیے کثیرالجہتی کلیدی حیثیت رکھتی ہے،نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

- Advertisement -

ہانگ کانگ۔30مئی (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں تک دیرینہ تنازعات اور غیر ملکی قبضے کی صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جموں و کشمیر کا حل طلب تنازعہ جنوبی ایشیا میں تنازعات کا بنیادی ذریعہ بنا ہوا ہے، پاکستان اور چین ہمیشہ اس یقین کے حامل رہے ہیں کہ عالمی امن، استحکام اور ترقی کے لیے کثیرالجہتی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق جمعے کو چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی(آئی او ایم ای ڈی ) کی دستخطی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےمحمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو آئی او ایم ای ڈی کے بانی ارکان میں شامل ہونے پر فخر ہے۔ نائب وزیراعظم نے عوامی جمہوریہ چین کو تقریب کی میزبانی کرنے پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کو آگے بڑھانے اور ایک مشترکہ تصور کو عملی حقیقت میں تبدیل کرنے میں چینی قیادت کا اہم کردار چینی دانش مندی کا امتحان ہے، آج کی دستخطی تقریب بین الاقوامی ثالثی اور سفارتکاری کے دائرے میں ایک نئے دور کے آغاز کی علامت ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں آئی او ایم ای ڈی کے قیام سے متعلق کنونشن پر تاریخی دستخطی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی میرے لیے باعث فخر ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ تقریب کثیر الجہتی اور ثالثی کے اصولوں کی حمایت کے لئے ایک اہم عالمی ادارے کی پیدائش کی بھی علامت ہے، یہ اقدام مجھے چین کی جانب سے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی)کے قیام کی یاد دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی او ایم ای ڈی کا قیام ثالثی کی دنیا میں اتنا ہی غیر معمولی قدم ہے جتنا اے آئی آئی بی فنانس کی دنیا میں تھا، ہانگ کانگ کو نئی قائم شدہ تنظیم کے صدر دفتر کے طور پر منتخب کرنا بھی قابل تعریف ہے، ہانگ گانگ ایک ’’سپر کنیکٹر‘‘ اور ’’سپر ویلیو ایڈر‘‘ کے طور پر مشرق کو مغرب سے ملانے والا متحرک شہر ہے، ہانگ کانگ اس تبدیلی کے سفر کے لئے اچھی طرح سے تیار ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے تجارتی اور سرمایہ کاری تنازعات کے حل اور عدالتی کارکردگی کے فروغ کے لئے بین الاقوامی ثالثی مرکز (آئی ایم اے سی) قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئی او ایم ای ڈی کے سیکرٹریٹ اور آئی ایم اے سی آف پاکستان کے ساتھ تعاون کے منتظر ہیں، ہمارا یقین ہے کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی سختی سے پاسداری، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلوص نیت سے نفاذ سے بین الاقوامی قانون کے مطابق امن، سلامتی اور عالمی خوشحالی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ ثالثی، سفارت کاری، مکالمہ اور بین الاقوامی تعاون اس جامع نقطہ نظر کے اہم ستون ہیں، آج یہاں ہماری موجودگی ان نظریات کے تئیں ہماری وابستگی کا اعادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب میں یہاں آپ سے مخاطب ہوں تو نسلِ نو کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے کا خواب پہلے سے کہیں زیادہ دور دکھائی دیتا ہے، اس وقت پاپولزم اور الٹرا نیشنلزم کی یک طرفہ قوتیں پوری طرح سے متحرک ہیں ، مکالمے اور ثالثی کے بجائے تنازعات اور تفرقہ انگیز بیان بازی شہ سرخیوں پر حاوی ہیں، کچھ لوگ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی بھی بے دریغ خلاف ورزی کر رہے ہیں، یہ لوگ اپنے انتخابی فوائد اور تسلط پسند علاقائی عزائم کی قربان گاہ پر بین الاقوامی امن کو قربان کرنے کو تیار ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے سفارتکاری، بین الاقوامی قانون اور ثالثی کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے سنگین بحران دیکھے ہیں،

ہمارے مشرقی ہمسایہ ملک کی حالیہ بلا اشتعال اور بلاجواز فوجی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے، 1960ء کے سندھ طاس معاہدے جیسے بین الاقوامی معاہدوں کو موخر کرکے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی اور خطرناک مثالیں قائم کی جا رہی ہیں، جارحیت کی یہ غیر منصفانہ کارروائیاں بین الاقوامی برادری کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کرنے کے مطالبے کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے کی گئیں۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ جیسا کہ اس تنظیم کے قیام سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کبھی بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں اور طاقت کے من مانے استعمال کو معمول کا رویہ نہیں سمجھے گی، جموں و کشمیر کا حل طلب تنازعہ جنوبی ایشیا میں تنازعات کا بنیادی ذریعہ بنا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس دیرینہ تنازعے کے فوری حل کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ان نئے اور ابھرتے چیلنجوں کو تسلیم کرنا ہوگا جو جغرافیائی، بین الاقوامی اور تکنیکی فریم ورک سے بالاتر ہیں، ہمیں ان نئے اور ابھرتے چیلنجز کا ادراک ہونا چاہیے جو جغرافیائی ،بین الاقوامی اور تکنیکی حدود سے تجاوز کرتے ہیں، ان مسائل سے نمٹنے کے لیے نئے جذبے اور حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ اس ضمن میں صدر شی جن پنگ کی جانب سے پیش کردہ گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اقوام متحدہ پر مبنی امن و سلامتی کے نظام کو تقویت دینے میں منفرد قدر رکھتا ہے، جی ایس آئی کا باہمی مفاد، ناقابل تقسیم سلامتی، خودمختاری کا احترام اور محاذ آرائی کے بجائے مکالمے پر زور ثالثی کی بین الاقوامی تنظیم کے قیام کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سٹریٹجک شراکت دار اور چین کا ہمہ موسمی دوست ہونے کے ناطے پاکستان چین کی کثیرالجہتی کوششوں کی غیرمتزلزل حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، چین مشرق و مغرب اور شمال و جنوب کو جوڑ کر ایک مشترکہ مستقبل کے عالمی معاشرے کی تشکیل کی جانب گامزن ہے،پاکستان اور چین ہمیشہ اس یقین کے حامل رہے ہیں کہ عالمی امن، استحکام اور ترقی کے لیے کثیرالجہتی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ آج آئی او ایم ای ڈی کا قیام اس خواب کی تعبیر ہے جو ایک زیادہ جامع زیادہ منصفانہ اور مساوی دنیا کی تشکیل کے لیے نئی امیدیں اور مواقع فراہم کرتا ہے، پاکستان اس عظیم مشن میں سرگرم کردار ادا کرتا رہے گا۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم آئی او ایم ای ڈی میں نہ صرف اپنا سفارتی تجربہ لائیں گے بلکہ مکالمہ، انصاف اور عدل و مساوات کے لیے اپنی غیرمتزلزل وابستگی بھی ساتھ لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کو بااختیار بنائیں گے تاکہ یہ امن، انصاف اور مساوات کے فروغ میں اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کرسکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603203

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں