مقبوضہ کشمیر، سیّد علی گیلانی کی تہاڑ جیل میں نظربند کشمیریوں کو ہراساں اور پریشان کرنے کی شدید مذمت

90

سرینگر ۔ 29 جنوری (اے پی پی) مقبوضہ کشمےر مےںکل جماعتی حرےت کانفرنس کے چےئرمےن سید علی گیلانی نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کشمےرےوں کو مختلف حیلے بہانوں سے ہراساں اورپرےشان کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمےری سیاسی قیدیوں کو ان کے حقوق سے محروم اور ان کے ساتھ پےشہ ور مجرموں سے بھی بدتر سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ کشمےرمےڈےا سروس کے مطابق سےد علی گےلانی نے سرےنگر مےں جاری اےک بےان مےں کہا کہ ےہ نہ صرف انسانی حقوق بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگےن خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اور پاکستانی نظربندوں کو حال ہی مےں جےل کی اےک اےسی عمارت مےں منتقل کےا گےا ہے جہاں دن کے کسی بھی حصے میں دھوپ نہیں آتی اور قیدی سردی سے ٹھٹھرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق سیاسی قیدیوں کو وارڈ کے ایک حصے تک محدود کرنے اور وہاں جرائم پیشہ مجرموں کو لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس سے پچاس کے قریب کشمیری نظربندوں کے لیے نہ صرف جگہ کم پڑجائے گی بلکہ پیشہ ور مجرموں سے انکی زندگیوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ قیدیوںسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست کو بھی مختصر کردیا گیا ہے اور اس مےں سے نزدیکی رشتہ داروں کے نام بھی نکال دئیے گئے ہیں۔ نظربندوںکے مطابق انہیں ناقص اور غیر معیاری خوراک اور آلودہ پانی فراہم کیا جاتا ہے جس سے وہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں جبکہ علاج ومعالجے کا بھی کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ کبھی کبھار جو ادویات مہیا کی جاتی ہیں وہ غیر معیاری ہوتی ہیں اورتکلیف کے ازالے میں مددگار ثابت نہیں ہوپاتی ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ اگر عدالتی احکامات پر کسی قیدی کے ٹیسٹ وغیرہ کئے جاتے ہیںتو اس کی رپوٹ دکھائی نہیں جاتی ہے اور قےدی کوا پنی بےماری کا پتہ ہی نہیںچلتا۔ حریت چیئرمین نے نظربندوںکے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی اور غیر قانونی سلوک پر شدےد تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی نظربندوں کو جیل کے اندر بھی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہےںجان بوجھ کر موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جیل میں کسی کشمیری کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے بےن الاقوامی رےڈکراس کمےٹی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمےری نظربندوںکی حالت زار کا سنجیدہ نوٹس لیں اور ان کی رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔