سرینگر ۔ 22 فروری (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی ریاست راجستھان کی جے پور جیل میں پاکستانی قیدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلوامہ دھماکے بعد مسلمانوں خاص طورپر کشمیریوں کے خلاف نفرت اور غصے کی لہر نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے تعلیمی اداروں میں کشمیریوں کو زدوکوب کرکے انہیں لہو لہان کردیا گیا، انہیں اپنی رہائش گاہوں اور ہوسٹلوں سے گھسیٹ کرباہر نکال دیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ وبا کی طرح پھیلے فرقہ پرستی اور ہندو انتہا پرستی کے اس ناسور سے بھارت کی جیلیں بھی نہیں محفوظ ہیں اور وہاں بھی ہندو انتہا پسندوںنے مسلمانوں اور کشمیریوں کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا کر بڑھاس نکالی ہے۔ سیدعلی گیلانی نے ستم رسیدہ کشمیریوں کے زخموں پر مرہم رکھنے اور انہیں دلاسا دینے پر سکھ کمیونٹی کے رحم دل بھائیوں کی بے لوث خدمات پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوںنے سکھ برادری کے ایثار اور خیر سگالی کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں پر ظلم وتشدد کوئی نئی بات نہیں ہے اور تاریخ ایسے خونین واقعات سے بھری پڑی ہے۔ سکھ برادری کے1984ءکے فسادات کے زخم ابھی تک تازہ ہیں اور امریکی صدر کلنٹن کے دورے کے موقع پر چھٹی سنگھ پورہ میں 36 سکھوں کے قتل عام کا دلخراش واقعہ بھی ان کے ذہنوں میں ابھی تک گونج رہا ہوگا۔ سیدعلی گیلانی نے کہاکہ جے پور جیل میں ایک پاکستانی قیدی کو مار مار کر ہلاک کرنے کا افسوسناک واقعہ بھارتی حکومت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ کی حیثیت رکھتا ہے۔ قیدیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کی منصبی ذمہ داری جیل حکام پر عائد ہوتی ہے، لیکن متعصب اور جنونی ہندوو¿ں نے بے یارومددگار پاکستانی قیدی کو اپنی ”بہادری“ دکھا کر موت کے گھاٹ اتارکر بھارت کا نام روشن کیاہے۔سیدعلی گیلانی نے اس شرمناک واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا جبکہ بھارتی حکام اس گھناو¿نی شرمناک حرکت پر نادم بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارتی جیلوں میں قید کشمیریوں میںخوف ودہشت پیدا کردی ہے اور ان کے اہلخانہ ان کی سلامتی کے بارے میں انتہائی فکر مندہیں۔ انہوں نے عالمی ریڈکراس اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں قید کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھائیں ۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی سکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے میڈیا کی اطلاعات پر شدید برہمی اور حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹ، فریب اور بہتان کی بیساکھیوں پر چلنے والے بھارتی حکمران اور ان کے مقامی ایجنٹ بڑی ڈھٹائی سے دنیا بھرکی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں ماہر ہیں۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دےتے ہوئے واضح کیاکہ سیدعلی گیلانی کو نہ تو کوئی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور نا ہی انہوں نے اس کے لیے کبھی کوئی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ 2008ءمیں قابض انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے سیدعلی گیلانی کی رہائش گاہ پر آکر انہیں سکیورٹی کی پیش کش کی تھی تاہم انہوں نے کہا تھا کہ میرے لیے میرا اللہ ہی کافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی میڈیا نے 2014کے سیلاب میں بھارتی فوج کی طرف سے سید علی گیلانی کو سیلاب سے بچانے کے بارے میں ایک سفید جھوٹ بولاتھا جبکہ وہ جس علاقے میں رہائش پذیر ہیں وہاں سیلاب آیا ہی نہیں تھا۔