سرینگر ۔ 8 فروری (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل کی شہادت کی برسیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں دونوں شہداءکی تہاڑ جیل میں مدفون میتوں کو کشمیریوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت تمام تر اخلاقی، آئینی اور انسانی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے کشمیریوں کے اس جائز مطالبے کو پورا نہیں کررہا ۔ انہوں نے کہا کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کشمیریوں کے ہیرو ہیں اور ہمیں اُن پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری گزشتہ 71برس سے بھارت کے جبری قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں اور اس جدوجہد میں جہاں ہمارے ہزاروں جیالوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کی ہیں، وہیں شہید محمد مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دونوں نے29سال کے وقفے سے ایک ہی جیل اور ایک ہی مہینے میں تختہ¿ دار کو خوشی خوشی اور بہادری کے ساتھ چوما ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ شہید محمد مقبول بٹ کو اگر جموں کشمیر کی تحریکِ آزادی میں ایک خاص مقام حاصل ہے اور انہیں یقینی طور سرفروشی کے راستے کا پہلا سپاہی قرار دیا جاسکتا ہے تو شہید محمد افضل گورو کے تختہ دار پر چڑھنے سے پہلے لکھے گئے”آخری خط“ نے جدوجہد کے ایک نئے سنگ میل کی حیثیت اختیار کی اور ایک نئی تاریخ کی بنیاد ڈالی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ شہید کے خط سے صاف ظاہر تھا کہ وہ ایک نظریاتی انسان تھے اور ان کے جذبے کے پیچھے عقیدے کے علاوہ عقل اور شعور بھی کارفرما تھے۔ انہوں نے کہا کہ افضل گورو کوچھ سال قبل جن حالات میں اور جس طرح سے تہاڑ جیل میں پھانسی پر لٹکایا گیا، وہ ہر حیثیت سے ایک سیاسی قتل اور انصاف کا خون کرنے کے مترادف تھا۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی سے قبل اہل خانہ کو ملاقات نہ دینا اور پھانسی کے بعد لاش بھی نہیں لوتانا بھارتی عدلیہ پر بھی ایک بڑا سوال ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ شہید مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انکے مقدس مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے ۔حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیری عوام دونوں سرفروشوں کی نعشیں کو حوالے کرنے کا مطالبہ ہرگز ترک نہیں کریں گے۔