سرینگر ۔ 28 اکتوبر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں پیر کو مسلسل 85 ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں جبکہ انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروس معطل ہے۔ لوگ بھارت کی طرف سے حالات معمول کے مطابق دکھانے کی کوششوں کی مزاحمت کررہے ہیں۔ وادی کشمیر میںعملاً غیر اعلانیہ سول نافرمانی ہورہی ہے جس کا مقصد بھارت کی طرف سے 5اگست کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ اس تحریک کے تحت دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کررکھی ہیں، طلباء تعلیمی اداروں سے غیر حاضر ہیں، سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دفاتر نہیںجاتے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو چرار شریف کی درگاہ پر منعقدہ شبانہ عبادت میں شرکت سے روک دیا ہے۔ بھارتی پولیس نے سالانہ عرس سے ایک دن پہلے ہی علاقے کو سیل کردیاتھااوریہ واقعہ قابض حکام کی طرف سے وادی کشمیر میں حالات نارمل ہونے کے دعوئوں کے باوجودپیش آیا۔