مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جنگی جرائم مسلسل جاری، وادی میں بھارت کی ہٹ دھرمی پر مبنی سوچ غیر حقیقت پسندانہ ہے، رپورٹ

110
مقبوضہ کشمیر

سرینگر ۔2اکتوبر (اے پی پی):آج جب دنیا بھر میں عدم تشدد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلسل اپنے جنگی جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کے لیے عدم تشدد کا عالمی د ن بے معنی ہے کیونکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اورقابض فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں کے واقعات روزانہ کی بنیادپر جاری ہیں ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں نافذکالے قوانین کی وجہ سے کئی دہائیوں سے کشمیریوں کا سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام، خوف و دہشت اور گرفتاریوں کا سامنا ہے ۔

رپورٹ میں افسوس ظاہرکیاگیا کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں 13اور جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ علاقے میں96ہزار 246کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند رہنما نعیم احمد خان نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں مسئلہ کشمیر کے بارے میں بھارت کی سوچ کوہٹ دھرمی پر مبنی اور غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر جیسے سیاسی تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا کیونکہ اس سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور تباہی کا خطرہ ہے ۔

انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کیلئے فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کی بھی شدید مذمت کی ۔کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے ۔ ادھرسرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن پر حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے گٹھ جوڑ کی کشمیر دشمن پالیسیو ں کے خلاف نعرے درج ہیں ۔ پ

وسٹروں میں کہا گیا ہے کہ 5 اگست 2019 کو مودی کی ہندوتوا حکومت نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفعہ 370اور 35A کو منسوخ کرکے مقبوضہ علاقے کامحاصرہ کر لیا تھا ۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل پراسرارطورپر گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے اسلام آباد میں ایک اجلاس میں عالمی رہنمائوں سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے اہم کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔ اجلاس کی صدارت کنوینر محمود احمد ساغر نے کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ منظم نسل کشی کے مترادف ہے۔