
مظفرآباد ۔7اکتوبر (اے پی پی):آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ بھارتی فوج کی نگرانی میں ہونے والے جعلی انتخابات کو کشمیری عوام نے مسترد کر دیا ہے ۔دھونس دھاندلی اور غیر قانونی طریقے سے منعقد کیے گئے انتخابات کشمیریوں کی آزادی کا نعم البدل نہیں ہو سکتے ۔کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری ہے ۔
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کے مسئلہ کو بہتر انداز میں اٹھایا جس سے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر اجاگر ہو گا ۔پیر کے روز مرکزی ایوان صحافت میں وزر اء حکومت میاں عبدالوحیدایڈووکیٹ ،سید بازل نقوی اور شوکت جاوید میر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے سپیکر اسمبلی نے کہا کہ 5اگست 2019کے اقدامات سے ہندوستان نے کشمیریوں کے حقوق بری طرح سلب کیے اور تحریک آزاد ی کو دبانے کے لیے ممکن حربے استعمال کیے گئے جنہیں کشمیری عوام نے ہمیشہ مسترد کیا اور اپنی جدوجہد جاری رکھی ۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تین مرحلے میں ہونے والے جعلی اور فرضی انتخابات جو دس لاکھ فوج کی نگرانی میں ہوئے ہیں انہیں کشمیریوں نے مستر دکیا ہے اور یہ الیکشن رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہو سکتے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ساڑھے چار لاکھ جعلی ڈومیسائل بنا کر غیر کشمیریوں کو آباد کیا ۔حلقوں کی تعداد بڑھا کر مسلم آبادی کا توازن خراب کرنے کی کوشش کی گئی اور ڈرا دھمکا کر ووٹ پول کروائے گئے ۔
اب من پسند نتائج تیار کیے گئے جنہیں نہ صرف کشمیری عوام مسترد کرتے ہیں بلکہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جعلی الیکشن کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ 8اکتوبر 2005کو ہونے والے زلزلہ میں بے تحاشہ جانی ومالی نقصان ہوا ،زلزلہ کی برسی پر شہداء کی مغفرت کے لیے دعا گو ہیں ۔