مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سامنا ہے، بیرسٹر دانیال چوہدری کا سیمینار سے خطاب

152

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں سوچی سمجھی سازش کے تحت جاری رکھے ہوئے ہے، 8 ہزار لوگ لاپتہ ہیں اور ماورائے عدالت لوگوں کو قتل کرنا معمول بن چکا ہے،

عالمی برادری اور بین الاقوامی میڈیا ان خلا ف ورزیوں پر آواز اٹھائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے دبائو ڈالے، پاکستان بے گناہ کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں ڈائریکٹوریٹ آف ایکسٹرنل لنکس اینڈ کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام کنوینر غلام محمد صافی کی زیر صدارت ”تنازعہ کشمیر: انسانی حقوق کے چیلنجز”کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بیرسٹر دانیال نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیری عوام پر بھارتی فورسز کے مظالم کو بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ پارلیمانی سیکرٹری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سے کشمیری آبادی کی نقل مکانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور 50 ہزار سے زائد کشمیری بے گھر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے پر مودی کی قیادت میں بھارتی فسطائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو آباد کرکے خطے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

اس اقدام کے بعد بھارتی سرکار نے غیر ریاستی باشندوں کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر کشمیر کا ڈومیسائل دے کر ریاست کی مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا جس کے خلاف نہتے کشمیری عوام سرپا احتجاج ہیں۔ بیرسٹر دانیال نے مزید کہا کہ جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر کشمیریوں کو 25 ہزار سے زائد ڈومیسائل جاری کیے گئے ہیں۔ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہے، جس میں ماورائے عدالت قتل، بڑے پیمانے پر حراست، جبری آبادکاری، تشدد اور عصمت دریوں کے واقعات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے نگران ادارے اور بین الاقوامی برادری یہ سب دیکھنے کے بعد بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی جدوجہد آزادی کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے میڈیا کے بلیک آئوٹ، اظہار رائے کی آزادی پر پابندیوں اور بار بارکے کرفیو کی بھی مذمت کی اور کہا کہ حالیہ برسوں میں مقبوضہ کشمیر میں 418 سے زائد مکمل میڈیا بلیک آئوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بیرسٹر دانیال نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی یونین سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا گیا ہے اور پاکستان مسئلہ کشمیر کو ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھاتا رہے گا ۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ سیمینار کے دوران مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور بھارتی سکیورٹی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ سیمینار میں آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ الرحمن، عبدالماجد خان، پروفیسر ڈاکٹر شبانہ فیاض، پروفیسر ڈاکٹر سلمی ملک، سیکرٹری جنرل پرویز احمد اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ حریت رہنمائوں محترمہ شمیم شال، شاہین اقبال چوہدری، منظور احمد شاہ، امتیاز وانی، میاں مظفر، محمد اشرف ڈار، زاہد صفی، زاہد اشرف، زاہد مجتبیٰ، منظور احمد ڈار اور دیگر نے بھی شرکت کی۔