مقتول صحافیوں ارشد شریف اور صدف نعیم کے واقعات سے متعلق حقائق سامنے لائے جائیں گے، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب

70
مریم اورنگزیب

اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مقتول صحافیوں ارشد شریف اور صدف نعیم کے واقعات سے متعلق حقائق سامنے لائے جائیں گے، پنجاب کے ایک وزیر نے تھانے میں جا کر صدف نعیم کے شوہر سے لکھوایا کہ وہ مزید کارروائی نہیں چاہتے، واقعہ کی میرٹ پر تفتیش ہوگی، اشتہارات کی پالیسی کو مزید شفاف بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، 13 سال کے وقفہ کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے ریڈیو پاکستان پر کمنٹری کو بحال کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن جویریہ ظفر نے کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے 13 سال کے وقفہ کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے ریڈیو پاکستان پر کمنٹری کو بحال کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 1979ء کے فلم سنسر بورڈ کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلم انڈسٹری پر ٹیکس زیرو کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے صحافی ارشد شریف اور صدف نعیم کی المناک موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات سے قائمہ کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں آگاہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ امر قابل افسوس ہے کہ پنجاب حکومت کے ایک وزیر نے صدف نعیم کے شوہر سے کہا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کی ہلاکت پر کوئی قانونی کارروائی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت حقائق سامنے لانے کے لئے شفاف تحقیقات کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، اس ضمن میں قوانین کو سخت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں صحافیوں پر پابندیاں عائد کر کے ان کی زندگیاں اجیرن کی۔ انہوں نے کہا کہ کینیا میں پاکستانی صحافی کا قتل ناقابل قبول ہے۔

کمیٹی کی چیئرپرسن نے ہتک عزت قوانین کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ نے اجلاس کو بتایا کہ الیکٹرانک میڈیا پر براہ راست تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد ہے جبکہ پیمرا کوڈ آف کنڈیکٹ 2015ء کے مطابق موثر تاخیری طریقہ کار کے ساتھ ریکارڈ شدہ تقاریر کو ٹیلی کاسٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اجلاس کے آغاز میں چیئرپرسن نے مقتول صحافیوں ارشد شریف اور صدف نعیم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نفیسہ شاہ، کرن عمران ڈار، ذوالفقار علی بیہن اور مائزہ حمید نے شرکت کی جبکہ سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ، اے پی پی کے منیجنگ ڈائریکٹر اختر منیر اور وزارت اطلاعات و نشریات اور ملحقہ اداروں کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔