ملائیشا آسیان کے علاقائی بلاک میں پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، قائم مقام ملائیشین ہائی کمشن

242
ملائیشا آسیان کے علاقائی بلاک میں پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، قائم مقام ملائیشین ہائی کمشنرڈیڈی فیصل احمد صالح

اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):پاکستان میں ملائیشیا کے قائم مقام ہائی کمشنر ڈیڈی فیصل احمد صالح نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایسوسی ایشن آف ایسٹ ایشین نیشنز(آسیان) کے علاقائی بلاک میں پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اتوار کو یہاں ’’اے پی پی‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈیڈی فیصل احمد صالح نے کہا کہ ملائیشیا پاکستانی تاجر برادری کو آسیان ممالک جیسی بڑی مارکیٹ سے منسلک ہونے کے وسیع مواقع فراہم کرے گا،ملائیشیا پاکستان کے لیے آسیان خطے میں ایک گیٹ وے ثابت ہو سکتا ہے جس سے اس خطے میں پاکستان کے لیے ایک مارکیٹ کھلے گی۔

ایک سوال کے جواب میں قائم مقام ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) ہے جسے مزید موثر بنانے کے لیے دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو قریب لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملائیشیا کے آسٹریلیا، چلی، بھارت، جاپان، نیوزی لینڈ، پاکستان اور ترکی کے ساتھ دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدے ہیں۔جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ارکان نے آسیان آزاد تجارتی علاقہ بھی قائم کررکھا ہے۔

انہوں نے پاکستانی کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ مشترکہ خوشحالی کے اجتماعی مقصد کے حصول کے لئے شراکت دار بنے اور پائیداری کو آگے بڑھانے کے لئے اصلاحات میں اپنا حصہ ڈالے ۔ ڈیڈی فیصل احمد صالح نے کہا کہ پاکستان ملائیشیا کے لیے ایک اہم اقتصادی شراکت دار ہے اور اس کی عکاسی ہماری دوطرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات سے ہوتی ہے جو کئی دہائیوں کے دوران عالمی چیلنجوں کے باوجود مضبوط سے مضبوط تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ملائیشیا اور پاکستان دونوں ممالک کے کاروباری اداروں، چیمبرز اور ایسوسی ایشنز پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کی توانائیوں اور صلاحیتوں سے استفادے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ بات چیت کریں اور سرمایہ کاری کے حجم کو تقویت دینے کے لیے مل کر کام کریں۔

قائم مقام ہائی کمشنر نے کہا کہ ملائیشیا ہمیشہ سے ایک کھلا تجارتی ملک رہا ہے اور اس نے سرمایہ کاری کی منزل کو ترجیح دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تجارت دنیا بھر کے لوگوں کو جوڑنے کی بنیاد رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا حلال مصنوعات کی سالانہ برآمدی مالیت35.4 ارب روپے کے ساتھ معروف عالمی ‘حلال فوڈ مارکیٹ’ ہے جو ملک کی کل برآمدات کا تقریبا5.1 فیصد بنتی ہیں ۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ ان کا ملک اپنی قومی فضائی کمپنی ملائیشیا ایئر لائنز پر دنیا کی پہلی حلال ان فلائٹ کیٹرنگ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا حلال فوڈ کا معیار اب کئی مشہور ملٹی نیشنل کمپنیوں بشمول نیسلے اور یونی لیور کے ذریعے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ڈیڈی فیصل احمد صالح نے کہا کہ ملائیشیا کے حلال پورٹ فولیو نے کھانے پینے کی اشیا سے آگے بڑھ کر کاسمیٹکس، لاجسٹکس، فارماسیوٹیکل اور حال ہی میں سیاحت جیسے دیگر شعبوں میں بھی وسعت حاصل کر لی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی جاری سرمایہ کاری کے فروغ کی کوششوں نے ہمیں کامیابی سے سرمایہ کاروں کے نقشے پر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو لچکدار اور متعلقہ ابھرتے ہوئے ماحولیاتی نظام کے لیے جوابدہ بنانا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا اس وقت اپنی موجودہ پالیسیوں پر نظرثانی کرنے اور سرمایہ کاری کی حکمت عملی کی تشکیل نو کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اعلٰی اثرات کے حامل منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نئی سرمایہ کاری کی حکمت عملی اعلیٰ ٹیکنالوجی اور پائیدار سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ جدت کو تیز کرنے کے لیے ضروری محرک فراہم کرے گی۔ قائم مقام ہائی کمشنر نے کہا کہ یہ واضح طور پر وزیر اعظم داتوک سیری اسماعیل صابری یعقوب کے کیلوارگا ملائیشیا کے تصور کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پر امید ہے کہ رواں سال ملائیشیا کی اقتصادی شرح نمو 5.75 فیصد رہے گی جس کی وجہ مصنوعات کی بڑے پیمانے پر ملکی و غیر ملکی طلب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ 2022 کے لیے حکومت کے 5.3 فیصد اور6.3 فیصد کے درمیان شرح نمو کے تخمینے کے مطابق ہے، گزشتہ سال ہماری اقتصادی شرح نمو 3.1 فیصد رہی تھی۔