ملتان، محکمہ زراعت نے دھان کی فصل کی بہتر نگہداشت کے لئے سفارشات جاری کردیں

140
Rice farmers
Rice farmers

ملتان۔ 04 اکتوبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ دھان کے سفید پشتی تیلے کے حملے کے پیش نظر باسمتی اقسام کو آخری پانی لگاتے وقت محکمہ زراعت کی سفارش کردہ دانے دار زہروں کا استعمال کریں۔

ترجمان محکمہ زراعت نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ پتہ لپیٹ سنڈی،تنے کی سنڈی اور جراثیمی جھلساؤ کے حملہ کی صورت میں سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں،دھان کی فصل کو آخری پانی فصل کی کٹائی کے دو ہفتے پہلے لگادیں جبکہ وہ علاقے جہاں کھیتوں میں پانی کھڑا نہیں ہوتا وہاں باسمتی اقسام کو کٹائی سے ایک ہفتہ پہلے پانی دینا بند کردیں،دھان کی فصل پر سفارش کردہ محفوظ زہروں کا استعمال اور فصل کے برداشت کے دوران سفارش کردہ وقفہ اور جنس میں زرعی زہروں کی باقیات کی زیادہ سے زیادہ حد مدِ نظر رکھیں۔

ترجمان کے مطابق دھان کی فصل کی کٹائی اس وقت کرنی چاہئے جب سٹہ کے اوپر والے دانے رنگ بدل چکے ہوں اور نیچے والے چند دانے (دو یا تین) ابھی ہرے ہوں لیکن بھر چکے ہوں،اس وقت دانوں میں نمی تقریباً 22 فیصد ہوتی ہے اور سٹے کے اوپر والے دانے صاف، شفاف اورمضبوط جبکہ 90 سے 95فی صد دانے خشک پرالی کے رنگ کی طرح کے ہو چکے ہوتے ہیں ،اس وقت کٹائی کرنے سے زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے،علاوہ ازیں عمدہ چھڑائی کے علاوہ جو صفات اچھے چاول میں پائی جانی چاہئیں وہ بھی موجود ہوتی ہیں، فصل کے پکنے کے بعد زیادہ دن تک فصل کھڑی رکھنےسے دانےجھڑنے شروع ہو جاتے ہیں اوراس طرح پیداوار متاثر ہوتی ہے۔

 پھنڈائی کے وقت ترپال یا بڑی چادریں بچھا لینی چاہئیں تاکہ دانے مٹی میں مل کرضائع نہ ہوں، پھنڈا ئی کے دوران احتیاط نہ کرنے سے بہت سے دانے ضائع ہوجاتے ہیں لہذا پھنڈائی کے عمل میں احتیاط بہت ضروری ہے، اگر کسی وجہ سے دھان کی کٹائی میں تاخیر ہو جائے اور دانوں میں نمی کی سطح 18 فیصد سے کم ہو جائے تو اس صورت میں مشینی کٹائی سے اجتناب کریں۔