جوہانسبرگ ۔ 3 فروری (اے پی پی) ڈیوڈ ملر کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 7 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی، پروٹیز نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے، ملر نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے گرین شرٹس کے بائولرز کی خوب دھنائی کی، انہوں نے 29 گیندوں پر 5 چھکوں کی مدد سے 65 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جواب میں پاکستانی ٹیم مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنا سکی، پاکستانی ٹیم ایک مرتبہ پھر ہدف کے قریب پہنچ کر ہمت ہار گئی، بابر اعظم کی 90 اور حسین طلعت کی 55 رنز کی اننگز بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکیں، فیلک وایو نے آخری اوور میں 15 رنز کا دفاع کر کے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، ڈیوڈ ملر کو جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔اتوار کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں پاکستانی قائد شعیب ملک نے ٹاس جیت کر پہلے میزبان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی، جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے، ریزا ہینڈرکس اور جین مان میلان نے ٹیم کو 58 رنز کا آغاز فراہم کیا، یہاں پر عماد وسیم نے میلان کو آئوٹ کر کے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی، انہوں نے 33 رنز بنائے، اس کے بعد ہینڈرکس اور ریسی وانڈر ڈوسن نے عمدہ بیٹنگ کے تسلسل کو برقرار رکھا تاہم 90 کے سکور پر ہینڈرکس 28 رنز بنانے کے بعد رن آئوٹ ہو گئے، 126 کے سکور پر شاہین شاہ نے ڈوسن کو آئوٹ کر کے ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی، انہوں نے 4 چھکوں کی مدد سے 45 رنز کی اننگز کھیلی، اس کے بعد ڈیوڈ ملر نے میدان سنبھالا، انہوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے گرین شرٹس کے بائولرز کی خوب دھنائی کی اور 29 گیندوں پر 5 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 65 رنز کی دلکش اننگز کھیل کر ٹیم کے مجموعے کو مستحکم بنا دیا، کلاسن 5 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے، عماد وسیم اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ جواب میں پاکستانی ٹیم ہدف کے تعاقب میں مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 181 رنز تک محدود رہی، ہدف کے تعاقب کیلئے پاکستانی ٹیم جب میدان میں اتری تو بابر اعظم اور فخر زمان نے ٹیم کو 45 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا، فخر زمان 14 رنز بنانے کے بعد بائونڈری پر کیچ آئوٹ ہو گئے، اس کے بعد حسین طلعت نے بابر اعظم کا ساتھ دیا، دونوں بلے بازوں نے انتہائی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کی شراکت میں 102 قیمتی رنز جوڑ کر سکور 147 تک پہنچا دیا، یہ پارٹنرشپ پروٹیز کیلئے خطرہ بن گئی تھی کہ یہاں پر ہینڈرکس نے بابر اعظم کو آئوٹ کر کے نہ صرف اہم پارٹنرشپ توڑی بلکہ ٹیم کو بڑی کامیابی بھی دلائی، بابر نے 90 رنز کی اننگز کھیلی، آصف علی کا بلا نہ چلا اور وہ موقع ملنے کے باوجود متاثرکن اننگز نہ کھیل سکے اور صرف 2 رنز بنا کر چلتے بنے، 168 کے سکور پر گرین شرٹس کی چوتھی وکٹ گری جب حسین طلعت 55 رنز بنانے کے بعد کرس مورس کی گیند پر بولڈ ہوئے، اسی اوور کی آخری گیند پر مورس نے عماد وسیم کو آئوٹ کر کے ٹیم کو اہم کامیابی دلائی، انہوں نے 6 رنز بنائے، آخری اوور میں پاکستان کو جیت کیلئے 15 رنز درکار تھے، شعیب ملک نے پہلی گیند پر چوکا لگا کر ٹیم کو جیت کی امید دلائی لیکن اس کے بعد فیلک وایو نے غیرمعمولی بائولنگ کی اور ٹیم کو 7 رنز سے کامیابی دلا کر گرین شرٹس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، انہوں نے اسی اوور میں شعیب ملک اور حسن علی کو بھی میدان بدر کیا، ملک 6 اور حسن علی ایک رن بنا کر آئوٹ ہوئے، فیلک وایو نے 3، مورس اور ہینڈرکس نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔