اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ملکی آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافہ نے نہ صرف ماں اور بچہ کی صحت اور فلاح و بہبود پر منفی اثرات ڈالے ہیں بلکہ تمام تر وسائل پر بھی دبائو میں اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم آبادی کے سلسلہ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے پاکستان 22 کروڑ آبادی کے ساتھ پانچواں ملک ہے جبکہ خطے کے بیشتر ممالک میں پاکستان آبادی کی سالانہ شرح افزائش (2.4 فیصد) کے لحاظ سے پہلےنمبر پر ہے اور اس کی آبادی میں سالانہ 30 لاکھ نفوس سے زائد کا اضافہ ہو رہا ہے ، ملکی آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافہ نے نہ صرف ماں اور بچے کی صحت اور فلاح و بہبود پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں بلکہ پانی ، توانائی اور ماحول جیسے محدود وسائل پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے آبادی میں اضافے کی شرح پر کنٹرول کے ایجنڈے کو ترجیحات میں شامل کیا ہے اور خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ کے لئے پر عزم ہے تاکہ آبادی کے پھیلاؤ اور وسائل میں توازن لایا جائے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ معاشرے کے کمزور طبقے ، خصوصاً خواتین کی کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے دوران بھرپور خدمت جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت صحت پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کے جیسے اہم مسئلہ کو اجاگر کرنے کیلئے 11جولائی سے 17جولائی تک ہفتہ برائے آبادی منا رہی ہے ۔