اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے پاکستان میں انٹرپرینیورشپ کے فروغ اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے صنعتوں اور تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔جمعرات کے روز ایک مشترکہ بیان میں آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے سینئر نائب صدر عبدالرحمان صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری کے ہمراہ اس بات پر زور دیا کہ آج کے سٹارٹ اپس، انکیوبیٹرز اور اختراعی دور میں تعلیمی اداروں اور صنعتی شعبوں کے درمیان تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گریجویشن کرنے والے طلباء کو عملی علم، کاروباری ذہنیت اور صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اس طرح کی ہم آہنگی بہت ضروری ہے ۔ صدر ناصر منصور قریشی نے کہا کہ پاکستان کو ملازمت کے متلاشیوں سے زیادہ ملازمت پیدا کرنے والوں کی ضرورت ہے اور یہ مقصد صرف اس وقت حاصل کیا جا سکتا ہے جب یونیورسٹیاں اور صنعتیں مشترکہ طور پر طلباء کی رہنمائی کریں کہ وہ اپنے خیالات کو قابل عمل کاروباری اداروں کے قیام میں تبدیل کریں۔آئی سی سی آئی کے فعال کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیمبر نے پہلے ہی خطے کی کئی ایک معروف یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے ہیں تاکہ انڈسٹری اور اکیڈمیا کوآرڈینیشن کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے تجویز پیش کی ہے کہ یونیورسٹیاں فائنل سمسٹر کے طلباء کو چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مشغول ہونے کی اجازت دیں تاکہ انھیں تعلیمی پس منظر اور دلچسپیوں سے مماثل صنعتوں میں رکھا جائے اور انھیں اس قابل بنایا جائے کہ وہ قومی ترقی میں بامعنی حصہ ڈال سکیں ۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آئی سی سی آئی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور ایک پیداواری ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے حکومت اور تعلیمی اداروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو جدت، صنعتی ترقی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے میں معاون ہو ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری معیشت کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی تعلیمی تربیت کو حقیقی دنیا کے صنعتی تقاضوں سے جوڑ کر ان کی پرورش کتنے موثر طریقے سے کرتے ہیں۔آئی سی سی آئی کی قیادت نے تمام سٹیک ہولڈرز ، پالیسی سازوں، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ علم پر مبنی معیشت کو فروغ دینے میں ہاتھ بٹائیں جہاں کاروباری منصوبے قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی بن سکیں ۔